قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور چین کے وزیر خارجہ WangYi نےکَل ٹیلیفون پر سرحدی معاملات پر تبادلہئ خیالات کیا۔ سرحد کے معاملے پر بھارت اورچین کے دونوں خصوصی نمائندوں نے بھارت-چین سرحد کے مغربی سیکٹر میں حالیہ پیش رفت پرتفصیلی اور واضح گفتگو کی۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دونوں خصوصی نمائندوں نے اِس باتسے اتفاق کیا کہ دونوں کو لیڈروں کے اتفاق رائے سے رہنمائی حاصل کرنی چاہئے کہ باہمیتعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئے بھارت-چین سرحدی علاقوں میں امن و آشتی برقرار رکھناضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں فریقوں کو چاہئے کہ وہ اختلافات کو تنازعہنہ بننے دیں۔
اِس لئے انہوں نے اِس بات سے اتفاقکیا کہ امن و آشتی کی مکمل بحالی اور بھارت-چینسرحدی علاقوں میں کشیدگی ختم کرنے کیلئے حقیقی کنٹرول لائن، LAC پر جتنی جلد ممکن ہو سکے، مکمل طور پر فوجوں کو ہٹایاجانا چاہئے۔ اِس سلسلے میں دونوں فریقوں نے اِس بات سے بھی اتفاق کیا کہ LAC پر جاری فوجوں کو پیچھے ہٹانے کا عمل تیزی سے پوراکیا جانا چاہئے۔ دونوں فریقوں کو اِس بات کو بھارت-چین سرحدی علاقوں میں مرحلے واراور بتدریج کشیدگی کم کرنے کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے اِس بات کا اعادہ کیا کہدونوں فریقوں کو حقیقی کنٹرول لائن کا سختی سے احترام کرنا چاہئے اور اُس کی حالت میںتبدیلی کیلئے کوئی یکطرفہ کارروائی نہیں کی جانی چاہئے اور اُنہیں مستقبل میں ایسےکسی بھی واقع سے بچنے کیلئے، جس سے سرحدی علاقے میں امن و آشتی کو نقصان پہنچے، مِلکر کام کرنا چاہئے۔
دونوں خصوصی نمائندوں نے اِس بات سے بھی اتفاق کیا کہ دونوںطرف کے سفارتی اور فوجی عہدیداروں کو بھارت-چین سرحدی امور پر مشاورت اور تال میل کیلئےورکنگ میکانزم کے فریم ورک سمیت اپنی بات چیت جاری رکھنی چاہئے اور مذکورہ نتائج کےحصول کیلئے ہوئی مفاہمت کو مقررہ وقت کے اندر نافذ کیا جانا چاہئے۔ اِس بات سے بھیاتفاق کیا گیا کہ دونوں خصوصی نمائندے بھارت-چین سرحدی علاقوں میں باہمی سمجھوتوں اورپروٹوکول کے مطابق مکمل و پائیدار امن و آشتی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی بات چیت جاریرکھیں گے۔