حیدرآباد میں مسلمانوں کا غصہ بھڑکا: راجا سنگھ کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر کانگریس حکومت پر تنقید!

حیدرآباد 19 (پی ایم آئی): شہر کی مسلم اقلیتوں میں شدید برہمی پائی جا رہی ہے کیونکہ کانگریس حکومت نے گوشا محل کے ایم ایل اے راجا سنگھ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، جنہوں نے حال ہی میں اسلام مخالف اور گستاخانہ بیانات دیے۔

مسلمانوں کا کہنا ہے کہ بی آر ایس حکومت نے ماضی میں ایسے واقعات پر فوری ایکشن لیا تھا، مگر کانگریس حکومت خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ راجا سنگھ کے توہینِ رسولؐ پر مبنی بیانات نے ریاست بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

جوبلی ہلز کے ضمنی انتخابات سے قبل، جہاں 1.40 لاکھ سے زائد اقلیتی ووٹرز موجود ہیں، حکومت کی غفلت اور تاخیر سے ناراضی بڑھتی جا رہی ہے۔ مذہبی رہنماؤں، برادری کے عمائدین اور سماجی تنظیموں نے حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو اندور (مدھیہ پردیش) میں ایک تقریب کے دوران راجا سنگھ نے اسلام مخالف تقاریر کیں۔ مسلم رہنماؤں نے کہا کہ اگرچہ ان کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں، مگر حکومت نے کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا۔

سیاسی تجزیہ کار محمد آصف حسین سہیل نے کہا کہ راجا سنگھ کا نفرت انگیز رویہ نیا نہیں، 2022 میں بھی ان کے گستاخانہ بیانات پر انہیں گرفتار اور بی جے پی سے معطل کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں