گستاخِ رسول راجہ سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ زوروں پر — علمائے کرام و سیاسی قائدین کی ڈی جی پی سے ملاقات

حیدرآباد، 16 اکتوبر:(پی ایم آئی) تلنگانہ میں گستاخِ رسول ﷺ راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر ریاست بھر میں مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ مختلف شہروں اور اضلاع میں احتجاجی فضا دیکھنے میں آ رہی ہے، جبکہ جمعرات کے روز علمائے کرام، مسلم دانشوران اور سیاسی قائدین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ریاستی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) شیودھر ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے راجہ سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

وفد نے ڈی جی پی سے کہا کہ گستاخِ رسول ﷺ کے خلاف مسلسل بے عملی سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ علما نے واضح کیا کہ رسول اللہ ﷺ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی ناقابلِ برداشت ہے اور اگر حکومت نے فوری کارروائی نہ کی تو عوامی سطح پر شدید احتجاجی مظاہرے شروع ہو سکتے ہیں۔

وفد نے ڈی جی پی سے کہا کہ گستاخِ رسول ﷺ کے خلاف مسلسل بے عملی سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ علما نے واضح کیا کہ رسول اللہ ﷺ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی ناقابلِ برداشت ہے اور اگر حکومت نے فوری کارروائی نہ کی تو عوامی سطح پر شدید احتجاجی مظاہرے شروع ہو سکتے ہیں۔وفد میں مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ (امیر اماراتِ ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھرا پردیش)، مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی (صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش)، مولانا اکبر نظام الدین، مولانا حامد محمد خان، مفتی محمود زبیر، مولانا احسن الحمودی، شیعہ عالم دین مولانا ڈاکٹر نثار حسین خیدر آغا’ ایم ایل اے مبین، ایم ایل سی رحمت بیگ اور دیگر معزز شخصیات شامل تھیں �

علما و قائدین نے یاد دلایا کہ راجہ سنگھ کے خلاف ماضی میں بھی متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں، مگر اب تک کوئی مؤثر کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور حکومت کی یہ بے عملی نہ صرف قانون کی بالادستی پر سوال اٹھاتی ہے بلکہ ملزم کو مزید جری اور بے خوف بنا رہی ہے۔وفد نے حکومت کو انتباہ دیا کہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کے ساتھ کھیلنے کی اجازت اب ہرگز نہیں دی جائے گی اور اگر گستاخ کے خلاف سخت قانونی کارروائی نہیں کی گئی تو ریاست بھر میں احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔(pressmediaofindia.com)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں