کولکاتا پہنچنے پر مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر سکانتا مجمدار نے کہا کہ ’’جب بھی وزیرِ اعظم کولکاتا آتے ہیں، لوگوں میں خاص جوش و خروش دیکھنے کو ملتا ہے اور آج بھی یہی منظر نظر آیا۔‘
وزیرِ اعظم نریندر مودی اتوار کو آسام کے دو روزہ دورے کے بعد کولکاتا پہنچے، جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں اور حامیوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پیر 15 ستمبر کو وہ یہاں 16ویں مشترکہ کمانڈرز کانفرنس 2025 کا افتتاح کریں گے، جو دو روز تک جاری رہے گی۔ وزیرِ اعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’آج آسام میں اپنے پروگراموں کے بعد کولکاتا پہنچا ہوں۔ کل یہاں مشترکہ کمانڈرز کانفرنس میں شرکت کروں گا۔ اس کے بعد بہار کے پورنیہ جاؤں گا، جہاں ایئرپورٹ کے نئے ٹرمینل کی افتتاحی تقریب میں شامل ہوں گا۔ اس موقع پر 36 ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی بھی شروعات کی جائے گی۔‘‘
کولکاتا پہنچنے پر مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر سکانتا مجمدار نے کہا کہ ’’جب بھی وزیرِ اعظم کولکاتا آتے ہیں، لوگوں میں خاص جوش و خروش دیکھنے کو ملتا ہے اور آج بھی یہی منظر نظر آیا۔ مجھے لگتا ہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل وزیرِ اعظم کے مزید دورے متوقع ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ کمانڈرز کانفرنس، جو ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے، ملک کی مسلح افواج کا اعلیٰ سطحی فورم ہے جہاں سویلین اور عسکری قیادت مستقبل کے دفاعی خاکے اور اصلاحات پر تبادلۂ خیال کرتے ہیں۔ اس سال کی کانفرنس کا موضوع ہے ’’اصلاحات کا سال: مستقبل کی تیاری کی جانب تبدیلی‘‘۔
وزیرِ اعظم کا اگلا پڑاؤ بہار ہوگا، جہاں وہ نیشنل مکھانہ بورڈ کا بھی افتتاح کریں گے۔ یہ ادارہ مکھانہ کی پیداوار، جدید ٹیکنالوجی، پراسیسنگ، مارکیٹنگ، برآمدات اور برانڈ ڈیولپمنٹ کو فروغ دے گا۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت میں مکھانا کی 90 فیصد پیداوار بہار میں ہوتی ہے، جہاں مدھوبنی، دربھنگہ، سیتامڑھی، سہرسہ، پورنیہ، کٹیہار، سپول، ارریہ اور کشن گنج جیسے اضلاع اس کی پیداوار کے بڑے مراکز ہیں۔ مکھانہ بورڈ کے قیام سے ریاست کو قومی و عالمی سطح پر نئی شناخت حاصل ہوگی اور کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔