رینو اگروال قتل کیس میں تین ملزم گرفتار، زیورات اور گھڑیاں برآمد

حیدرآباد، 13 ستمبر-: سائبرآباد پولیس نے کوکٹ پلی پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آئے سنسنی خیز رینو اگروال قتل کیس کو حل کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ ان کے قبضے سے تقریباً 7 تولے سونا، 16 گھڑیاں اور رولڈ گولڈ کے زیورات ضبط کئے گئے۔

قتل کی منصوبہ بندی اور واردات
پولیس کمشنر ایم۔ مہانتی کے مطابق مرکزی ملزم روشَن رانچی (جھارکھنڈ) کا رہنے والا ہے جو کوکٹ پلی کے سوان لیک اپارٹمنٹس میں ایک تاجر کے گھر ملازم تھا۔ اس دوران اُس نے اپنی ریاست کے دوست ہرش کو بھی رینو اگروال (اسٹیل تاجر راکیش کمار کی اہلیہ) کے گھر ملازم کے طور پر دس دن قبل متعارف کرایا۔

ہرش نے چند دنوں میں ہی یہ نوٹ کیا کہ گھر میں بڑی مقدار میں زیورات، نقدی اور قیمتی سامان موجود ہے اور اکثر اوقات رینو اکیلی رہتی ہیں۔ دونوں نے موقع دیکھ کر واردات کرنے کا منصوبہ بنایا۔ 9 ستمبر کو ریکی کی گئی اور 10 ستمبر کو شوہر اور بیٹے کے گھر سے باہر ہونے کی تصدیق کے بعد دونوں گھر میں داخل ہوئے۔ مزاحمت پر رینو کو باندھ کر پریشر کوکر سے سر پر ضرب لگا کر قتل کردیا اور زیورات و نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔

فرار اور گرفتاری
قتل کے بعد دونوں نے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن سے ٹکٹ خریدے تاکہ جھارکھنڈ فرار ہوسکیں۔ تاہم وہاں پولیس کی بھاری موجودگی دیکھ کر خوفزدہ ہوکر انہوں نے فیصلہ بدل دیا اور حافظ پیٹ سے رات ایک بجے کیب بک کر کے صبح رانچی پہنچ گئے۔

اس دوران واقعہ کی خبر اور ملزمان کی تصاویر میڈیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ جس کی بنیاد پر کیب ڈرائیور نے اپنے سفر میں شامل مسافروں کو پہچان لیا اور فوراً اپنے ٹریول ایجنسی مالک کو اطلاع دی۔ مالک نے پولیس کو خبر دی جس پر دو خصوصی ٹیمیں رانچی پہنچیں اور مقامی پولیس کے تعاون سے روشَن، ہرش اور روشَن کے بھائی کو گرفتار کرلیا، جس نے لوٹا ہوا سامان چھپا رکھا تھا۔

پولیس تفتیش میں ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے رولڈ گولڈ زیورات کو اصلی سونا سمجھ کر بھی لوٹ لیا۔ گرفتاری کے وقت روشَن نشے میں پایا گیا اور اس کے خلاف رانچی میں 2023 کے تین مقدمات درج ہیں۔(pressmediaofindia.com)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں