حیدرآباد: گنیش چترتھی اور میلاد النبیؐ کے پیش نظر پولیس ہائی الرٹ پر

حیدرآباد: شہر میں اس سال دو بڑے مذہبی تہوار ـ گنیش چترتھی اور میلاد النبیؐ ـ ایک ساتھ آنے کے باعث پولیس نے سکیورٹی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ دونوں دنوں میں لاکھوں افراد کی شرکت متوقع ہے، جس کے پیش نظر شہر میں اضافی نفری تعینات کی گئی ہے اور امن و امان قائم رکھنے کے لئے نگرانی میں مزید شدت لائی گئی ہے۔

سکیورٹی کے سخت انتظامات

میلاد النبیؐ کی تقریبات 5 ستمبر کو منائی جائیں گی، جبکہ گنیش وسرجن جلوس 6 ستمبر کو نکالا جائے گا۔ ہجوم اور ٹریفک کے شدید دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے حیدرآباد، سائبرآباد اور راچکنڈہ کمشنریٹ حدود میں جامع سکیورٹی اور ٹریفک پلان تیار کیا ہے۔

پولیس کمشنر سی وی آنند نے تمام پولیس اسٹیشنوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تہواروں کے اختتام تک اپنے اپنے علاقوں میں کڑی نگرانی رکھیں۔ ذرائع کے مطابق 30 ہزار سے زائد پولیس اہلکار بشمول مسلح دستے، ٹریفک پولیس اور خصوصی یونٹس تعینات کئے جائیں گے تاکہ حساس علاقوں، جلوس کے راستوں اور اہم مذہبی مقامات پر امن قائم رکھا جا سکے۔

کمیونٹی رہنماؤں سے مشاورت

انتظامات کے سلسلے میں پولیس نے دونوں برادریوں کے منتظمین بشمول بھاگیہ نگر گنیش اتسو کمیٹی اور میلاد جلوس کمیٹی کے ساتھ ساتھ امن کمیٹی کے ارکان سے اجلاس منعقد کئے۔ ان ملاقاتوں میں سکیورٹی اقدامات، ہجوم کی نگرانی اور ممکنہ تنازعات سے بچنے پر بات چیت ہوئی۔

کمشنر آنند نے زور دیا کہ حیدرآباد کی “گنگا-جمنہ تہذیب” ـ جو باہمی احترام اور مذہبی ہم آہنگی کی علامت ہے ـ کو ہر حال میں برقرار رکھا جانا چاہئے۔ اسی جذبے کے تحت مسلم برادری کی جانب سے امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ میلاد کا جلوس کسی اور دن نکالا جا سکتا ہے تاکہ گنیش وسرجن سے ٹکراؤ نہ ہو۔

سوشل میڈیا اور نگرانی پر خاص توجہ

پولیس نے کہا ہے کہ شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور افواہوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔ جلوسوں کی نگرانی کے لئے ہزاروں سی سی ٹی وی کیمرے، ڈرونز اور کوئیک رسپانس ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بھی سخت نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ اشتعال انگیز یا نفرت انگیز مواد کو فوری طور پر روکا جا سکے۔

عوام سے تعاون کی اپیل

پولیس چیف نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون کریں تاکہ دونوں تہوار پرامن اور خوشگوار ماحول میں منائے جا سکیں۔ آنند نے کہا: “ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ دونوں تہوار خوش اسلوبی اور مکمل تحفظ کے ساتھ اختتام پذیر ہوں۔”

انتظامیہ کے مطابق تمام تر تیاریوں کے ساتھ پولیس پرعزم ہے کہ شہر میں ہونے والی یہ دو بڑی تقریبات حیدرآباد کی روایتی یکجہتی اور تنوع کی عکاس ثابت ہوں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں