حیدرآباد، 7 جون – آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے صدر اور حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کی ایک ڈیپ فیک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں ان کا نام اور چہرہ استعمال کرکے ایک جعلی آن لائن انویسٹمنٹ اسکیم کا پرچار کیا گیا۔ اس معاملے میں سائبر کرائم پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
یہ مصنوعی ذہانت (AI) سے تیار کردہ ویڈیو اویسی کے ساتھ ساتھ دیگر ممتاز شخصیات جیسے وفاقی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن، صنعت کار مکیش امبانی، اور انفوسس کے بانی نارائن مورتی کو بھی جھوٹے طور پر اسکیم کی تائید کرتے ہوئے دکھاتی ہے۔ ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ اس اسکیم سے روزانہ 53,000 روپے تک کمائے جا سکتے ہیں، اور عوام کو ایک جعلی ویب سائٹ پر سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا جا رہا ہے۔
اپنی شکایت میں اویسی نے کہا:
“یہ ویڈیو بدنیتی پر مبنی ہے، جس کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور میرے نام کو بدنام کرنا ہے۔ مجھے غلط طریقے سے ایک دھوکہ دہی پر مبنی اسکیم سے جوڑا گیا ہے تاکہ معصوم لوگوں کو پھنسایا جا سکے۔”
شکایت کی بنیاد پر 5 جون کو سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ اور بھارتیہ نیائے سنہتا (BNS) کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ویڈیو کو ہٹانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ایک اعلیٰ افسر کے مطابق، مصنوعی ذہانت کے ذریعے پھیلائی جانے والی گمراہ کن معلومات ایک سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہیں، جس سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی ضروری ہے۔