یوٹیوبر، جیوتی ملہوترا کو حصار کی عدالت نے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔

“یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو پاکستان کی آئی ایس آئی سے جڑی جاسوسی کے الزامات کے تحت عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا”

27 مئی 2025 تک، ہریانہ کے حصار سے تعلق رکھنے والی ایک ٹریول ویلاگر اور یوٹیوبر، جیوتی ملہوترا کو حصار کی عدالت نے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہیں 16 مئی کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور 26 مئی کو عدالتی تحویل میں بھیجنے سے قبل 9 دن کے لیے پولیس کی تحویل میں رکھا گیا تھا۔

کیس کے اہم پہلو:
جاسوسی کے الزامات:
ملہوترا پر الزام ہے کہ انہوں نے حساس، لیکن غیر فوجی، معلومات پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے ساتھ شیئر کیں۔ تفتیش کاروں کے مطابق، وہ متعدد پاکستانی انٹیلیجنس ایجنٹس کے ساتھ انکرپٹڈ رابطے میں تھیں اور “دانش” نامی ایک شخص کے ساتھ تعلقات رکھتی تھیں، جو مبینہ طور پر پاکستان کے ہائی کمیشن سے وابستہ ہے۔

ڈیجیٹل ثبوت:
حکام نے ملہوترا کے پانچ موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سے تقریباً 13 ٹیرا بائٹ ڈیٹا برآمد کیا ہے۔ اس ڈیٹا میں کمیونیکیشن، سفری ریکارڈز، اور مالی لین دین شامل ہیں۔ خاص طور پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ملہوترا کو لاہور، پاکستان میں چھ مسلح محافظوں کے ساتھ دیکھا گیا، جس سے ان کے دوروں اور تعلقات کی نوعیت پر سوالات اٹھتے ہیں۔

قانونی کارروائی:
ملہوترا پر بھارت کے بھارتیا نیائے سنہتا کی دفعہ 152 اور آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی دفعات 3 اور 5 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جو بھارت کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والے اعمال اور غلط معلومات کی فراہمی سے متعلق ہیں۔ ان کے والد نے ان کی بے گناہی کا دعویٰ کیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ وہ صرف ویلاگنگ کے مقصد سے پاکستان گئی تھیں اور ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت کے بغیر انہیں حراست میں رکھا گیا ہے۔

تحقیقات کی موجودہ صورتحال:
ملہوترا نے پاکستانی انٹیلیجنس ایجنٹس کے ساتھ رابطے رکھنے کا اعتراف کیا ہے، لیکن پولیس نے کہا ہے کہ ان کے پاس کسی حساس فوجی یا اسٹریٹجک معلومات تک رسائی یا دہشت گردی سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ہے۔

یہ کیس میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے اور قومی سلامتی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ممکنہ غلط استعمال کے بارے میں تشویش کو اجاگر کرتا ہے۔ حکام ملہوترا کی مبینہ سرگرمیوں اور تعلقات کے دائرہ کار کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں