ہند – پاک قومی سلامتی مشیروں کے درمیان سرحدی کشیدگی کے دوران رابطہ

08-05-2025

نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے مابین بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے دوران دونوں ممالک کے قومی سلامتی مشیران، ہندوستان کے اجیت ڈوول اور پاکستان کے لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کے درمیان براہِ راست رابطہ قائم ہے۔

یہ کشیدگی ہندوستان کی جانب سے حالیہ “آپریشن سندور” کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے کیمپس پر حملوں کے بعد سامنے آئی ہے۔

پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے ایک انٹرویو میں اس اعلیٰ سطحی رابطے کی تصدیق کی ہے، جو بظاہر بحران کو قابو میں رکھنے اور کشیدگی میں کمی کی کوشش کا اشارہ ہے۔

ہندوستان کے اس آپریشن میں ان نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ جیشِ محمد اور لشکرِ طیبہ جیسے شدت پسند گروپوں کے ٹھکانے ہیں، جن پر ہندوستان میں حالیہ حملوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان حملوں کے بعد سرحد پر دونوں جانب افواج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور ایک فوجی محاذ آرائی کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

سفارتی ذرائع بھی فعال ہیں۔ اسلام آباد میں ہندوستان کی ناظم الامور گیتیکا سریواستو نے سینئر پاکستانی حکام سے رابطہ قائم رکھا ہے اور بدھ کے روز انہیں پاکستان کی وزارتِ خارجہ میں طلب کیا گیا تاکہ ہندوستان کے فضائی حملوں پر احتجاج درج کرایا جا سکے۔

ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ اس کے فضائی حملوں میں ان نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا جہاں جیشِ محمد اور لشکرِ طیبہ کے شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں، جو حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث سمجھے جا رہے ہیں۔ اس کارروائی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان ایک سنگین فوجی تناؤ پیدا ہو چکا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں