مرکزی کابینہ کے ذات پات کی مردم شماری کے فیصلے پر اپوزیشن نے خوشی کا اظہار کیا ، اتحاد کی جیت کا نام دیا

Opposition expresses happiness over Union Cabinet’s decision on caste census, calls it a victory for the alliance


نئی دہلی/30اپریل : ذات پات کی مردم شماری کرانے کے مرکزی کابینہ کے فیصلے پر ایس پی سپریمو اکھلیش یادو، کانگریس لیڈر اشوک گہلوت اور اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے اپوزیشن اتحاد کی جیت قرار دیا ہے۔ ان لیڈروں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا۔
AIMIM لیڈر اسد الدین اویسی نے ایکس پوسٹ میں کہا، ’’مرکز نے آنے والی مردم شماری کے عمل میں ذات کے اعداد و شمار کو شامل کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس کی فوری ضرورت تھی اور کئی گروپوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ میں نے بھی 2021 سے یہی مطالبہ کیا ہے۔ میں تلنگانہ کے سی ایم ریونت ریڈی کو تلنگانہ میں تاریخی ذات کی مردم شماری کو نافذ کرنے میں ان کی قیادت کے لیے مبارکباد اور شکریہ ادا کرتا ہوں۔


قنوج سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے اپنی ایکس پوسٹ میں کہا، ’’ذات پات کی مردم شماری کا فیصلہ 90 فیصد PDA کے اتحاد کی 100 فیصلہ جیت ہے۔ ہم سب کے مشترکہ دباؤ کی وجہ سے، بی جے پی حکومت یہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوئی ہے۔ سماجی انصاف کی لڑائی میں PDA کی یہ جیت ایک بہت اہم مرحلہ ہے۔ بی جے پی حکومت کو یہ وارننگ ہے کہ انتخابی دھاندلی کو ذات پات کی مردم شماری سے دور رکھے۔ ایک ایماندارانہ مردم شماری ہی اپنی اپنی آبادی کا تناسب میں اپنا وہ ادھیکار اور حقوق، جن پر اب تک مقتدر لوگ پھن مار کر بیٹھے تھے۔

آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے اس پر کہا، ’’حکومت کی ذات پات کی مردم شماری کو ہاں کہنا بہوجن آبادی کی جیت ہے۔ لالو پرساد یادو، ملائم سنگھ یادو، شرد یادو، تیجسوی یادو کو یاد کرتے ہوئے اس معاملے کو آگے بڑھایا۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اب آپ اپنے لیڈروں کا کیا کریں گے جو کہتے تھے کہ ذات پات کی مردم شماری سے نسل پرستی بڑھے گی۔ ذات پات کی عدم مساوات کو دور کرنے سے پسماندہ لوگوں کی نمائندگی بڑھے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں