’مسلم خاندانوں کے درمیان ہندو محفوظ نہیں‘، وزیراعلیٰ یوگی نے دی پاکستان-بنگلہ دیش اور افغانستان کی مثال

سنبھل میں جتنے مندرہیں، انہیں دوبارہ بحال کیا جائے گا۔ہم دنیا کوبتائیں گے کہ سنبھل میں کیا ہوا تھا۔
All the temples in Sambhal will be restored. We will tell the world what happened in Sambhal

اتر پردیش ’26مارچ (پی ایم آئی)اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ 100 ہندو خاندانوں کے درمیان رہنے والی ایک مسلم فیملی محفوظ ہے، لیکن کیا 100 مسلم خاندانوں کے درمیان 50 ہندوفیملی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ یوگی نے یہ بیان نیوزایجنسی اے این آئی کودیئے انٹرویومیں دیا ہے۔ انہوں نے ریاست میں مسلمانوں کی سیکورٹی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں یہ بڑی بات کہی۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، مسلمانوں کے درمیان ہندو محفوظ نہیں رہ سکتے۔ بنگلہ دیش، پاکستان، افغانستان آپ کے سامنے مثال ہیں۔ اترپردیش میں مسلمان سب سے زیادہ محفوظ ہیں۔ اگرہندومحفوظ ہیں، تو وہ بھی محفوظ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر2017 سے پہلے یوپی میں فساد ہوتے تھے، تواگرہندوؤں کی دکانیں بھی جلتی تھیں، تو مسلمانوں کی دوکانیں بھی جلتی تھیں۔ سال 2017 کے بعد فساد بند ہوگئے۔ گزشتہ سال اگست میں بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی قیادت والی حکومت کے تنزلی کے بعد سے ہندوؤں پرحملے ہوئے ہیں اورکئی پجاریوں کو بھی گرفتارکیا گیا ہے۔ اقلیتوں کے گھروں کو لوٹا گیا ہے اور150 سے زیادہ مندروں میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

قابل ذکرہے کہ یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے اس ہفتے اقتدارمیں 8 سال مکمل کئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پرزوردیا کہ 2017 میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد سے اترپردیش میں فرقہ وارانہ فساد بند ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک یوگی کے طورپروہ سبھی کی خوشی کی تمنا کرتے ہیں۔

کئی ریاستوں میں مندر-مسجد تنازعہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اس پریوگی آدتیہ ناتھ نے ہندومقامات پرمساجد کی مبینہ تعمیرپرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھل مں جتنے مندرہیں، انہیں دوبارہ بحال کرے گی۔ گزشتہ سال عدالت کے حکم پر شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران یہاں بڑے پیمانے پرتشدد ہوا تھا۔ تشدد میں 4 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سنبھل میں 64 تیرتھ استھل (زیارتی مقامات) ہیں اورہم نے 54 کی تلاش کرلی ہے۔ جو بھی ہے، ہم اسے تلاش کرلیں گے۔ ہم دنیا کوبتائیں گے کہ سنبھل میں کیا ہوا تھا۔(PMI)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں