نئی دہلی/(پی ایم آئی) ہندوستان میں اے ٹی ایم سے رقم نکالنا 1 مئی سے مہنگا ہونے والا ہے، کیونکہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اے ٹی ایم انٹرچینج فیس میں اضافے کو منظوری دے دی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہوگا کہ جو صارفین اپنے مالیاتی لین دین کے لیے اکثر اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہیں، انہیں اے ٹی ایم سے ایک خاص حد سے زیادہ رقم نکالنے پر اضافی چارجز ادا کرنے ہوں گے۔
اے ٹی ایم انٹرچینج فیس ایک بینک دوسرے بینک کو اے ٹی ایم خدمات فراہم کرنے کے لیے ادا کرتی ہے۔ یہ چارج ہر ٹرانزیکشن کے لیے ایک مقررہ رقم ہے اور صارفین سے بینکنگ لاگت کے طور پر وصول کیا جاتا ہے۔
آر بی آئی نے وائٹ لیبل اے ٹی ایم آپریٹرز کی درخواستوں کے بعد ان چارجز پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا، جنہوں نے دلیل دی کہ بڑھتے ہوئے آپریشنل اخراجات ان کے کاروبار کو متاثر کر رہے ہیں۔
چارجز میں اضافے کا اطلاق پورے ملک میں ہوگا اور توقع ہے کہ اس سے صارفین خاص طور پر چھوٹے بینکوں کے متاثر ہوں گے۔ یہ بینک اے ٹی ایم کے بنیادی ڈھانچے اور متعلقہ خدمات کے لیے بڑے مالیاتی اداروں پر انحصار کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ بڑھتے ہوئے اخراجات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
1 مئی سے، صارفین کو اے ٹی ایم پر مفت حد سے زیادہ ہر لین دین کے لیے 2 روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے۔ اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالنے پر 19 روپے فی ٹرانزیکشن لاگت آئے گی، جو پہلے 17 روپے تھی۔
اس کے علاوہ، اگر صارف اے ٹی ایم کو پیسے نکالنے کے علاوہ دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے، جیسے بیلنس انکوائری، تو اسے 1 روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے۔ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، اکاؤنٹ بیلنس چیک کرنے پر اب فی لین دین 7 روپے لاگت آئے گی، جو اس وقت 6 روپے سے زیادہ ہے۔(PMI)