شیعہ سیول کو نسل فار سوشل جسٹس کا سخت احتجاج’سی ای او وقف بورڈ سے نما ئندگی۔
حیدرآباد25/مارچ(پی ایم آئی)پرانے شہر کے علاقے جلال کونچہ شبلی گنج میں واقع 225سالہ قدیم عاشور خانہ ’طالب الدولہ کو مقامی افراد نے انکی اپنی ملکیت ہو نے کا دعویٰ کرتے ہوئے منہدم کردیا ۔جبکہ یہ عاشور خانہ وقف جائداد ہے۔اسی کے ساتھ طالب الدولہ کی مسجد جو زنجیروں والی مسجد کے نام سے جا نی جاتی ہے۔واضح رہے کے میر حسن علی خاں طالب الدولہ شہر حیدرآباد کے پہلے کمشنر پولیس تھے۔
شیعہ سیول کو نسل فار سوشل جسٹس اس واقعہ پر سخت احتجاج کر تے ہوئے تلنگانہ وقف بورڈ کے چیف ایکزیکیٹو وآفیسر اسد اللہ سےتلنگانہ اسٹیٹ (SCCFSJ )کے ایک وفد نےصدر میر حسن علی خاں کی قیادت میںملاقات کی۔وفد جس میں شبیر حسن ’سید عابد حسین نقوی مناّن ’ولایت علی اورنور شا مل تھےسی ای او کو بتا یا کےعاشور خانہ کی اپنے نام رجسٹری کر والی ہے۔جسکی اراضی 1200گز بتائی گئی ہے۔جبکہ یہ عاشور خانہ گزٹ میں درج ہے۔
وفد نےسی ای او کو بتا یا کےپولیس حسینی علم شکا یت کر نے پر سیول میٹر کا بہا نہ بنا کر ٹال مٹول کی پا لیسی اختیار کی ہوئی ہے۔وفد نے کہا کے وفف بروڈ کی جانب سے فوری کار وائی ہو نی چا ہیے۔سی ای او نے یقین دلا یا کے اس سلسلہے میں وہ کمشنر سٹی پو لیں ’ڈی سی پی ساؤتھ زون سے نمائندگی کرینگے۔سی ای او نے حیرت اظہار کیا کے ان کے اسٹاف نے اس واقعہ سے انھیں لا علم رکھا۔انہوں نے کہا کے وہ رجسٹرارسے وقف جائیداو کی رجسٹری منسوخ کر نے کے لئے مکتوب روانہ کر ینگے۔ یہاں یہ بات قا بل ذکر ہے کے طالب الدولہ کی جانب سے محرم میں استاد کئے جا نے والا علم مبارک جو 100کیلو وزنی بتا یا جاتا ہے ہر سال قطب شا ہی دور کے باد شا ہی عا شور خانے میںاستاد کیا جا تا ہے۔
واضخ رہے کے کذشتہ ماہ ناگر کرنول میں بھی ایک عاشور خانہ کو منہدم کر دیئے جا نے کی اطلاع ہے۔(PMI)