اسلام آباد: ۔ پاکستان کی تاریخ میں اب تک تیرہ فضائی حادثے ہوچکے ہیں جن میں تقریبا875افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی بھی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی تاریخ کا گیارہواں بڑا حادثہ، اب تک مجموعی طور پر تیرہ جہاز منزل پر نہ اتر سکے، اہم شخصیت سمیت 875 افراد اپنے پیاروں سے جدا ہو گئے۔
20مئی1965کو پی آئی اے کا طیارہ قاہرہ ائیرپورٹ پر دوران لینڈنگ تباہ ہونے سے 124 افراد جاں بحق ہوئے، اگست1970 میں راولپنڈی کے قریب روات میں فوکر طیارہ گرنے سے 30 جبکہ دوسال بعد 8 دسمبر 1972ء کو راولپنڈی کے قریب فوکر گرنے سے 26 مسافر جاں بحق ہوئے۔
نومبر1979ء کو حاجیوں کو واپس لاتے پی آئی اے کا طیارہ طائف جبکہ اکتوبر1986 کو پشاور کے قریب فوکر تباہ ہوا دونوں حادثات میں 200 کے قریب افراد جاں بحق ہوئے،
اگست1989 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ گلگت کے قریب پہاڑوں میں لاپتہ ہوا، آج تک ملبہ ملا نہ ہی لاشیں ملیں، ستمبر1992 کو پی آئی اے کا طیارہ کھٹمنڈو میں پہاڑوں سے ٹکرا گیا، 155 مسافر جاں بحق اور جولائی 2006 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ ملتان کے قریب تباہ ہواجس میں 41مسافر جاں بحق ہوئے۔
جولائی 2010 میں ایئر بلیو کی پرواز اسلام آباد کی مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا گئی،152افراد جاں بحق ہوئے دو سال بعد اپریل2012 کو بھوجاائیرلائن کا طیارہ اسلام آباد کے علاقہ لوئی بھیر کے قریب گر کر تباہ ہوا اور127جاں بحق ہوئے۔
نومبر 2010 کو چھوٹا طیارہ کراچی کے قریب گر کر تباہ ہونے سے 12 افراد جبکہ ہری پور کے علاقہ حویلیاں میں دسمبر2016 طیارہ گر نے 48 افراد جاں بحق ہوئے۔