این پی آر کیلئے کسی بھی دستاویز کی ضرورت نہیں: امیت شاہ


فارم میںکسی بھی شہری کو مشکوک
“D”
یا
“Doubtful”
نہیں لکھا جائے گا، راجیہ سبھا میں وزیر داخلہ کا بیان

نئی دہلی ۔ 12 ۔ مارچ – نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) سے متعلق اندیشوں کو دور کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ این پی آر پر عمل آوری کے دوران کسی بھی شہری کو ’’مشکوک
‘‘ ’’D ‘‘
یا
’’Doubtful ‘‘
کا ریمارک نہیں کیا جائے گا ۔ این پی آر کے لئے شہریوں سے شہریت ثابت کرنے سے متعلق مزید کوئی دستاویزات حاصل نہیں کئے جائیں گے ۔ شہریوں کو اپنی شہریت بتانے کیلئے کوئی بھی دستاویز دکھانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی فرد واحد کے تعلق سے کوئی بھی معلومات فراہم کرنا بھی ضروری نہیں ہے ۔ دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات پر بحث کا جواب دینے کے دوران وزیر داخلہ نے یہ بھی وضاحت کی کہ این پی آر کے تعلق سے شہریوں کو کسی بھی قسم کا خوف نہیں رکھنا چاہئے ۔ راجیہ سبھا میں دہلی فسادات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کئی ارکان نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ فسادات بی جے پی قائدین کی نفرت پر مبنی اور اشتعال انگیز تقاریر کا نتیجہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے شہریت قانون کی منظوری کے بعد مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر کی جانے لگیں۔ اس قانون میں پڑوسی ملکوں سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم اور غیر قانونی امیگرینٹس کو ہندوستانی شہریت دینے سے متعلق ہے۔ این پی آر پر عمل آوری یکم اپریل سے شروع ہوگی اور 6 ماہ کے دوران حکومت کے نمائندے گھر گھر پہنچ کر ہر خاندان کے یا فرد واحد کی تفصیلات حاصل کریں گے ، ان سے ڈیموگرافک بھی حاصل کریں گے۔ میں ایوان میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اقلیتی طبقہ کے کسی بھی فرد کو سی اے اے اورا ین پی آر کے بارے میں شبہ نہیں کرنا چاہئے ۔ اس سلسلہ میں میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ این پی آر کے عمل کے دوران کوئی دستاویز کی ضرورت نہیں ہوگی۔ماضی میں بھی ایسا نہیں کیا گیا تھا اور اب بھی نہیں ہوگا ۔ عوام اپنے بارے میں معلومات فراہم کریں یا نہ کریں ان کیلئے کھلی چھوٹ ہوگی۔ جب کسی کے پاس کوئی معلومات نہیں ہوں تو ، انہیں دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ این پی آر میں والدین کی رہائش سے متعلق اندیشوں کے بارے میں اور ایسے شہریوں کے تعلق سے مشکوک لکھے جانے کی اطلاعات کو غلط قرار دیا۔ جو لوگ معلومات فراہم نہیں کریں گے ، ان کے ناموں کے آگے
’’D ‘‘
مارک نہیں کیا جائے گا۔ وہ کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل کے سوال کا جواب دے رہے تھے ، جنہوں نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ این پی آر کے عمل کے دوران معلومات فراہم نہ کرنے پر اس شہری کے تعلق سے شبہ ظاہر کرتے ہوئے D لکھا جائے گا ۔ امیت شاہ نے این پی آر کے بارے میں کسی بھی قسم کے دیگر شبہات کو بھی دور کرنے کی پیشکش کی اور کہا کہ اپوزیشن قائدین کا ایک چھوٹا وفد مجھ سے ملاقات کر کے اپنے شبہات کو دور کرسکتا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) میں بھی ایسا کوئی سیکشن فراہم نہیں کیا گیا جس سے کسی کی شہریت چھن جائے۔ این پی آر ملک میں مقیم شہریوں کی تفصیلات اکھٹا کرنے کا رجسٹر ہے 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں