برطانیہ میں ایک یادگار دعوت افطار کا اہتمام ہوا ،گیارہویں صدی کے قدیم ترین شاہی قلعہ و محل ونڈسر کیسل نے اس کی میزبانی کی ،ایک ہزار سال کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا ،جب ونڈسر کیسل میں دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا ہے۔ شاہی محل میں اتوار کے روز 350 سے زائد افراد سینٹ جارج ہال میں اکٹھے ہوئے،سب نے روزہ افطار کیا۔ یہ تقریب لندن میں قائم خیراتی ادارے رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔ونڈسر کیسل کے وزیٹر آپریشنز ڈائریکٹر سائمن میپلز نے کہا کہ کنگ چارلس کئی سال سے مذہبی تنوع اور بین المذاہب مکالمے کی حمایت کر رہے ہیں۔ سینٹ جارج ہال جو عام طور پر ریاستی مہمانوں کی میزبانی اور خصوصی ضیافتوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، اتوار کے روز رمضان کی روحانی محفل کا گواہ بنا ۔
آپ کو بتا دیں کہ ونڈسر کیسل (Windsor Castle) برطانیہ کا ایک تاریخی قلعہ ہے، جو برک شائر میں دریائے ٹیمز کے کنارے واقع ہے۔ یہ قلعہ دنیا کے سب سے قدیم اور سب سے زیادہ استعمال ہونے والے شاہی محلات میں شمار ہوتا ہے۔ ونڈسر کیسل آج بھی برطانوی بادشاہ کی رہائش گاہ ہے اور سیاحوں کے لیے بھی کھلا رہتا ہے۔ یہاں شاہی تقریبات، فوجی پریڈز، اور خاص مواقع پر عوامی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ یہ قلعہ نہ صرف برطانیہ بلکہ پوری دنیا میں شاہی تاریخ، ثقافت اور ورثے کی ایک اہم علامت ہے
کنگ کو افطار کی دعوت
ایک مہمان نے کنگ چارلس کو افطار میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی دن، کسی بھی وقت! رمضان کے 30 دن ہیں، ہمیں بس آپ کے تیار ہونے کا انتظار ہے۔رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو عمر صلحہ نے کہا کہ کنگ چارلس بین المذاہب ہم آہنگی کے زبردست سفیر ہیں،برطانوی مسلم کمیونٹی کے لیےان کی حمایت پر ہم بے حد شکر گزار ہیں۔
مذہبی رواداری کا نمونہ
ونڈسر کیسل میں افطار ایونٹس سب کے لیے کھلے ہیں، چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب یا پس منظر سے ہو۔ رمضان کے پورے مہینے کے دوران انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں ایسے اجتماعات منعقد کیے جا رہے ہیں
کیا ہے ونڈسر کیسل کی تاریخی اہمیت
ونڈسر کیسل برطانوی شاہی خاندان کی قدیم ترین اور تاریخی رہائش گاہ ہے اور دنیا کا سب سے بڑا قلعہ مانا جاتا ہے۔ اس کی تعمیر 1066 میں ولیم فاتح نے شروع کروائی، تاہم 1110 سے اسے شاہی رہائش گاہ کے طور پر استعمال کیا جانے لگا۔ یہ قلعہ 40 سے زائد بادشاہوں کی رہائش گاہ رہا ہے اور یورپ میں طویل ترین عرصے تک زیرِ استعمال قلعہ ہے۔یہ برکشائر، انگلینڈ میں واقع ہے اور تقریباً 13 ایکڑ پر محیط ہے۔ قلعے میں 1000 سے زائد کمرے، 500 سے زیادہ ملازمین اور ایک 2.65 میل لمبی شاہی راہداری موجود ہے۔ ہینری Iنے اسے شاہی رہائش گاہ بنایا، جبکہ ہینری II، ایڈورڈ III، چارلس IIاور دیگر بادشاہوں نے اس میں مزید توسیعات کروائیں۔ 19ویں صدی میں اس میں البرٹ میموریل چیپل کا اضافہ کیا گیا۔
یہ قلعہ نہ صرف شاہی محل بلکہ ماضی میں فوجی چھاؤنی اور جیل بھی رہا ہے۔ یہاں سینٹ جارج چیپل بھی موجود ہے، جہاں پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی شادی ہوئی۔ شیکسپیئر نے بھی اپنے ڈرامے *Merry Wives of Windsor* میں اس قلعے کا ذکر کیا۔یہ ملکہ الزبتھ دوم کی پسندیدہ رہائش گاہ تھی، جہاں انہوں نے اپنی 90ویں سالگرہ منائی اور عوامی فرائض سرانجام دیے۔ ملکہ کی موجودگی کی علامت کے طور پر قلعے کے گول مینار پر ان کا پرچم لہراتا تھا۔ آج بھی یہ سیاحوں کے لیے برطانیہ کا ایک نمایاں تاریخی مقام ہے۔