نریندر مودی شکست کے خوف سے مذاہب کے درمیان تفرقہ پیدا کر رہے ہیں’’ کانگریس کے دور حکومت میں مذہبی ہم آہنگی پروان چڑھی ’وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی

ا گر وہ بی آرایس امیدوار کو اپناووٹ دیں گے تو اس کا راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا

حیدرآباد 24اپریل (پی ایم آئی) وزیر اعلیٰ تلنگانہ ریونت ریڈی کی عوامی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔وہ اپو زیشن جماعتوں کو اپنے سوالات سے لا جواب کر رہے ہیں۔اور ساتھ ہی ساتہ کرارا جواب بھی دے رہے ہیں۔ریونت ریڈی نے بی جے پی پر الزام لگا یا کے وہ مذہب کے نام پرووٹرس کو ورغلا تے ہوئے انتخابات میں کا میاب ہو نے کا خواب دیکھ رہی ہے۔ریونت ریڈی نے آج آج حلقہ لوک سبھا سکندرآباد میں پارٹی کے امیدوار ڈی ناگیندر کی انتخابی مہم میں حصہ لیا۔اس موقع پر روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم پر بے روزگاروں اور کسانوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے دو کڑوڑ نو کریوں کا سوال اٹھا یا ۔وزیر اعلیٰریونت ریڈی نےوزیر اعظم نر یندر مودی کے حا لیہ بیان کا ذکر کر تے ہوئے کہا کےمودی شکست کے خوف سے مذاہب کے درمیان تفرقہ پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں مذہبی ہم آہنگی پروان چڑھی ہے۔

ریونت ریڈی نے پوچھا کہ بی آرایس کے حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کے امیدوار پدماراو گوڑکے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے موقع پر سابق وزیراعلی کے چندرشیکھررا و یا پھر ان کے فرزند سابق وزیرتارک راما راو کیوں موجود نہیں تھے؟۔

انہوں نے حیدرآباد کی ترقی کیلئے مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے پر زور دیا۔یہ کہتے ہوئے کہ ریاست کی اصل اپوزیشن جماعت بی آرایس نے بی جے پی کے ساتھ سازباز کرتے ہوئے کمزور امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے تاکہ بی جے پی کے امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بناتے ہوئے دہلی شراب معاملہ میں جیل میں محروس سابق وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی دختر کویتا کی ضمانت کو یقینی بنایاجاسکے۔

انہوں نے پوچھا کہ بی آرایس کے حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کے امیدوار پدماراو گوڑکے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے موقع پر سابق وزیراعلی کے چندرشیکھررا و یا پھر ان کے فرزند سابق وزیرتارک راما راو کیوں موجود نہیں تھے؟۔
انہوں نے رائے دہندوں پر زوردیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بی آرایس امیدوار کو اپناووٹ دیں گے تو اس کا راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا۔اس طرح بی آرایس کو ووٹ دینا اپنے ووٹ کو ضائع کرنے کے برابر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقہ سے جو بھی پارٹی کامیاب ہوگی، وہی پارٹی اقتدار میں آئے گی۔

انہوں نے پوچھا کہ اس حلقہ کی نمائندگی کرنے والے مرکزی وزیرسیاحت جی کشن ریڈی نے حلقہ کی ترقی کے لئے کیاکیا۔انہوں نے
کہاکہ کانگریس کے امیدوار ناگیندر ایم پی کے طور پر کامیاب ہوتے ہیں، تو انہیں ہماری کانگریس حکومت میں مرکزی وزیر کا عہدہ ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد کی ترقی اور مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کا سہرا کانگریس کے سر ہے۔(  PMI)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں