یہ الیکشن آئین کو بچانے کا ہے۔
آ ل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر کی سولاپور سیٹ سے امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کی پارٹی کے مطابق اگر زیادہ امیدوار ہوں گے تو ووٹ تقسیم ہوں گے جس کا فائدہ بی جے پی کو ہوگا۔ اس سے بچنے کے لیے پارٹی اپنا امیدوار کھڑا نہیں کر رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل ایم آئی ایم نے سولاپور سیٹ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا، امیدوار کی تلاش بھی جاری تھی، لیکن اب یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔
ایم آئی ایم نے دلیل دی ہے کہ اس بار الیکشن آئین کو بچانے کے لیے لڑا جا رہا ہے، ایسے میں ووٹوں کی تقسیم نہیں ہونی چاہیے، اس لیے سولاپور میں سماج کے کئی سینئر لوگوں سے بات چیت کے بعد الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سولاپور کی ذات پات کی مساوات
سولاپور میں مسلمانوں کی آبادی 10.22 فیصد ہے۔ اس سیٹ سے کانگریس کی طرف سے پرنیتی شندے اور بی جے پی سے رام ساتپوتے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم اور ونچت بہوجن اگھاڑی اتحاد کے امیدوار کی وجہ سے کانگریس نے یہ سیٹ کھو دی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار اسد الدین اویسی اور پرکاش امبیڈکر دونوں کی پارٹیاں اس سیٹ سے الیکشن نہیں لڑ رہی ہیں۔ سولاپور سیٹ پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔
اپوزیشن اتحاد سے باہر ہے اے آئی ایم آئی ایم
اسدالدین اویسی کی پارٹی AIMIM اپوزیشن جماعتوں کی I.N.D.I.A. اتحاد کا حصہ نہیں ہے۔ کافی عرصے سے دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کی خبریں آرہی تھیں لیکن ابھی چند روز قبل ہی دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے واضح کر دیا ہے کہ ان کے درمیان کوئی اتحاد نہیں ہے۔ اویسی نے کہا ہے کہ I.N.D.I.A. یہ اتحاد اشرافیہ کا اتحاد ہے اور وہ اس میں داخل نہیں ہو سکتے۔ اس کے باوجود وہ کیا