سپریم کورٹ نے شیوسینا کے ’باغی‘ ایم ایل اے کو دی 12 جولائی تک عبوری راحت

نئی دہلی، 27 جون– : مہاراشٹر میں تازہ سیاسی بحران سے متعلق تنازعہ پر سپریم کورٹ نے پیر کو باغی شیوسینا ایم ایل ایز کو 12 جولائی تک عبوری راحت دی اور قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر ، مرکزی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی تعطیلاتی بنچ نے شیوسینا کے ’باغی‘ کیمپ کے لیڈر، ایکناتھ شنڈے اور ایک دیگر باغی ایم ایل اے کی جانب سے بھرت گوگاوالے کی درخواستوں پر مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر، مرکزی حکومت اور دیگر کونوٹس جاری کرکے اپنا موقف پیش کرنے کے لئے کہا۔
بنچ نے درخواست گزاروں-شیو سینا کے باغی ایم ایل اے کو ڈپٹی اسپیکر کے سامنے اپنا جواب داخل کرنے کے لیے عبوری راحت دی ہے۔ انہیں 12 جولائی کی شام 5 بجے تک اپنا جواب داخل کرنے کی اجازت دی گئی۔ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے آج (27 جون) کی شام 5.30 بجے تک اپنا جواب داخل کرنے کا وقت دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ممبران اسمبلی ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے ارکان اسمبلی کو نااہل ٹھہرانے سے متعلق نوٹس کا جواب داخل کرنے کے وقت کی حد بڑھاکر 12 جولائی کردی ہے۔بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 11 جولائی کو کرے گی۔
مسٹر شنے نے اجے چودھری کی شیوسینا لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کے طور پر اجے چودھری کی تقرری اور مسٹر گوگاوالے نے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے شیوسینا کے 16 ’’باغی‘‘ ایم ایل ایز کو نااہل اعلان کرنے سے متعلق نوٹس کو چیلنج دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت، شیو سینا کے نئے چیف وہپ سنیل پربھو، شیوسینا لیجسلیچر پارٹی لیڈر اجے چودھری اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔
سپریم کورٹ نے فی الحال اس درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا کہ جب تک نااہلی کے معاملے پر فیصلہ نہیں ہو جاتا مہاراشٹر اسمبلی میں فلور ٹیسٹ نہیں لیا جا سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں