مسلم راشٹرایہ منچ (ایم آر ایم) نے کہا ہے کہ وہ مسلم لڑکیوں کی شادی کی کم سے کم عمر میں توسیع کی حمایت میں ملک بھر میں شعور بیداری مہم چلائیں گے۔
پچھلے سال پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں مرکزی حکومت نے ”بچوں کی شادی کی ممانعت(ترمیم) بل 2021“ کو متعارف کروایاتھا۔ اس بل میں لڑکیوں کی شادی کی عمر میں 18سے 21سال کی توسیع کی مانگ کی گئی ہے۔
جانچ کے لئے اس بل کو پارلیمنٹ کی اسٹانڈنگ کمیٹی کو بھیج دیاگیاہے۔ ایم آر ایم کے قومی کنونیر محمد افضل نے کہاکہ ان کی ٹیم اترپردیش کے تمام اضلاعوں کو دورہ کرتے ہوئے مسلم لڑکیوں کی شادیوں کی عمر میں توسیع پر شعور بیدارکریں گے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مسلم کمیونٹی کو پریشانیوں سے دوچار کرنے والے مسائل سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہاں پر تین طلاق‘ حلالہ‘ کثرت ازدواج‘ حجاب اوربلوغیت کو پہنچنے والی لڑکیوں کی شادی وغیرہ اس میں شامل ہیں۔
مذکورہ منچ نے قومی سطح پر ان معاملات پر بحث کی آوازدی ہے۔مسلم کمیونٹی کے کراس سیکشن کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔انہو ں نے کہاکہ ”منچ کے مختلف سیل سماج کے مختلف طبقوں کو ساتھ لے کراصلاحات کا ایک منصوبہ تیار کریں گے اوراسے پورے ملک میں ترتیب وار طریقے سے نافذ کریں گے“
یاد ہوگا کے سنگھ نے واضح کیا ہے کہ خواتین کے لیے شادی کی عمر سے متعلق مرکز کے مجوزہ قانون سے اس کی رائے مختلف ہے۔ اس کا خیال ہے کہ ایسے مسائل کا فیصلہ معاشرے پر چھوڑ دینا چاہیے