بجرنگ دل سے وابستہ19 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر حجاب کےخللاف نفرت انگیز تقریر کی ہے۔ ان کی تقریرسوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
اگرچہ انہوں نے 23 فروری 2022 کو وجئے پورہ میں مختلف تنظیموں کی طرف سے منعقدہ ایک احتجاج میں تقریر کی تھی، لیکن اس ویڈیو کے سوشل پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس کے خلاف از خود مقدمہ درج کرلیا ہے۔
مظاہرے کی جگہ پر ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے لڑکی نے کہا تھا کہ اگرآپ پانی مانگیں گے تو ہندوستانی آپ کو جوس دیں گے۔ اگر آپ دودھ مانگیں گے تو ہم آپ کو چھاچھ دیں گے۔ لیکن، اگر آپ پورے ہندوستان میں حجاب چاہتے ہیں، تو ہم آپ سب کو شیواجی کی تلوار سے کاٹ دیں گے۔
لڑکی کا نام پوجا بتایا جاتا ہے۔ پوجا نے اپنی تقریر کو یہ کہہ کر درست ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ بیان تمام مسلمانوں کے لیے نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’شیواجی کی تلوار‘‘ کا بیان غصے میں دیا گیا تھا۔
تقریر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی بنچ نے جمعہ کو کلاسوں میں شرکت کے دوران حجاب پہننے کا حق مانگنے والی درخواستوں کی سماعت کا اختتام کیا اور تمام وکیلوں سے تحریری گذارشات جمع کرنے کو کہا کیونکہ اس نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔