اگر میرے ساتھ تصویر لینا گناہ ہے تو اس کی سزا بھی مجھے ملے: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی کے ساتھ جن خاتون پولیس اہلکاروں نے سیلفی لی ان پر کارروائی کی تلوار لٹک گئی ہے، پرینکا گاندھی نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر یہ گناہ ہے تو اس کی سزا بھی مجھے دی جائے‘

لکھنؤ: حراست میں فوت ہونے والے ارون والمیکی کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے جا رہی کانگریس کی جنرل سیکریٹری کو پہلے پولیس انتظامیہ نے روکا اور انہیں شاہراہ سے لکھنؤ پولیس لائن لے کر آئی بعد میں انہیں 4 لوگوں کے ساتھ آگرہ جانے کی اجازت فراہم کر دی گئی۔ اسی اثنا میں کچھ خاتون پولیس اہلکاروں نے پرینکا گاندھی کے ساتھ تصاویر لیں، جو سوشل میڈیا پر تیزی پر وائرل ہو رہی ہیں لیکن اب ان اہلکاروں کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس معاملہ میں لکھنؤ پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے خاتون پولیس اہلکاروں کے خلاف تفتیش کا حکم صادر کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’خبر آ رہی ہے کہ اس تصویر سے یوگی جی انتے پریشان ہو گئے کہ ان خاتون پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرنے پر آمادہ ہیں۔ اگر میرے ساتھ تصویر لینا گناہ ہے تو اس کی سزا بھی مجھے ملے۔ ان محنتی اور وفادار پولیس اہلکاروں کا کیرئر خراب کرنا حکومت کو زیب نہیں دیتا۔‘

ادھر، لکھنؤ کے پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے بتایا کہ پرینکا گاندھی کو 4 لوگوں کی ٹیم کے ساتھ آگرہ جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اہلکاروں کے سیلفی فوٹو معاملہ میں جانچ کی ہدایت دی گئی ہے۔ فوٹو کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے۔‘‘

خیال رہے کہ پرینکا گاندھی پولیس حراست میں ارون کی موت کے حوالے سے متاثرہ خاندان سے ملنے آگرہ جانا چاہتی تھیں لیکن انہیں پولیس نے آگرہ ایکسپریس وے کے انٹری ٹول پر روک لیا۔ اس سے ناراض کانگریس کارکنوں اور پولیس کے درمیان تیکھی بحث ہوئی۔ اس کے بعد لکھنؤ پولیس نے پرینکا گاندھی کو اپنی تحویل میں لے لیا اور انہیں پولیس لائن لے آئی۔ جہاں تقریباً ایک گھنٹہ رکنے کے بعد پرینکا کو 4 لوگوں کے ساتھ آگرہ جانے کی اجازت دی گئی۔ فی الحال پرینکا پولیس لائن چھوڑ کر کول ہاؤس پہنچ گئی۔ جہاں سے پرینکا ارون والمیکی کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے دیر شام آگرہ کے لیے روانہ ہو گئیں۔

غورطلب ہے کہ 17 اکتوبر کو آگرہ کے جگدیش پورہ تھانہ میں مالخانہ سے 25 لاکھ روپے غائب ہو گئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے تھانہ آنے والے صفائی ملازم ارون کو حراست میں لے لیا تھا۔ جہاں منگل کی رات دیر گئے اس کی صحت بگڑ گئی اور اس کی موت ہو گئی۔ ارون کی والدہ کملا دیوی کا کہنا ہے کہ پولیس والوں نے چوری کا الزام لگاتے ہوئے پورے خاندان کو اٹھایا اور ان کی پٹائی کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں