ئی دہلی 14 جون ۔ کانگریس نے کہا ہے کہ اجودھیا میں رام مندر تعمیر کے لئے ملے چندے کی رقم میں بھاری گھپلہ ہواہے اوروزیراعظم نریندرمودی عوام کے عقیدہ کے ساتھ ہوئے اس دھوکہ دہی کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کرائیں۔
کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے پیر کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ اس معاملے میں جو حقائق سامنے آئے ہیں ان سے واضح ہے کہ چندے کی رقم میں زبردست گھپلہ ہوا ہے اور مندرکی تعمیر کے لئے ملے چندے سے کم قیمت کی زمین کو بھاری قیمت پر خریدا گیا ہے۔ ان کا الزام ہے اس گھپلے میں بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے کئی لیڈرشامل ہیں جوپارٹی کے بڑے لیڈران کے بہت قریبی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر کے لئے جمع رقم میں کتنا زبردست گھپلہ ہوا ہے اس کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ مندرکے لئے دوکروڑ روپے کی زمین کے لئے کچھ ہی منٹ کے اندر 16.5 کروڑ روپے زیادہ دے کر 18.5 کروڑ روپے میں خریدا جاتا ہے۔ انہوں نے اسے دنیا میں زمین کا واحد سودا بتایا ہے جو 5.5 لاکھ روپے فی سکینڈ کی شرح سے بڑھا ہے۔
ترجمان نے مسٹر مودی سے ان گھپلوں سے وابستہ سوالوں کا جواب مانگتے ہوئے کہا کہ مندرکی تعمیر کے لئے چندے میں حاصل ہوئی رقم اور اس کے اخراجات کا سپریم کورٹ کی نگرانی میں آڈٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ
بہار: محرم۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال
وزیراعظم مودی سے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم انڈیا کی ملاقات
ریونت ریڈی نے پی ایم مودی سے سنگارینی کے لیے کوئلے کی تین کانوں کو منظوری دینے اور آئی ٹی آئی آر کو بحال کرنے کی اپیل کی