کالعدم جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید گرفتار

لا ہور۱۷ جولائی۔پاکستان کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پنجاب نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو 21 فروری 2019 کو کالعدم قرار دیا تھا۔ دونوں تنظیمیوں زیر انتظام سندھ میں چلنے والے مدارس اور فلاحی ادارے بھی صوبائی حکومت نے اپنی تحویل میں لے لیے تھے۔اسی طرح قریبا 2 ہفتے قبل کالعدم تنظیم جماعت الدعوہ (جے یو ڈبلیو) کے سربراہ حافظ سعید اور نائب امیر عبدالرحمٰن مکی سمیت 12 رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے 2 درجن سے زائد مقدمات درج کئے گئے تھے۔جماعت الدعوہ کے رہنماؤں کے خلاف سی ٹی ڈی نے پنجاب کے 5 بڑے اور اہم شہروں لاہور، گجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد اور سرگودھا میں موجود پولیس اسٹیشنز میں درج کئے گئے تھے۔خیال رہے کہ امریکا اور بھارت کے مطابق حافظ سعید 2008 کے ممبئی حملوں کے مرکزی کردار تھے، تاہم پاکستان نے اس موقف کی ہمیشہ تردید کی ہے۔ذراائع کے مطابق حافظ سعید لاہور سے گوجرانوالہ جارہے تھے جب انہیں گرفتار کیا گیا۔ذرائع نے مزیدبتایا کہ حافظ سعید کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں جس میں ضمانت کے لیے وہ لاہور سے انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کی عدالت جارہے تھے جہاں انہیں سی ٹی ڈی پنجاب نے گوجرانوالہ کی حدود میں داخل ہونے پر گرفتار کرلیا۔سی ٹی ڈی ذرائع نے حافظ سعید کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے جب کہ انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے اور ان کی گرفتاری کے حوالے سے باضابطہ میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔واضح رہےکہ حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے احکامات کی روشنی میں اقدامات کیے ہیں جس کے تحت جماعت الدعوۃ کی تمام ذیلی شاخوں کو بھی کالعدم قرار دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ پنجاب حکومت نے متعدد مدرسوں کو بھی سرکاری تحویل میں لیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں