Skip to content
ویلنگٹن 15 مارچ – نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ کے هیگلي پارک علاقے کی ایک مسجد میں جمعہ کو نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوگئے۔
نیوزی لینڈ ہیرالڈ نے ایک عینی شاہد کے بتایا کہ کم از کم دو مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ ایک دیگر عینی شاہد ادریس خیرالدین نے بتایا کہ اسے گولیوں کی آواز سن کر پہلے لگا کہ کہیں تعمیر کا کام چل رہا ہے یا ایسا ہی کچھ لیکن کچھ ہی دیر میں لوگ ادھر ادھر بھاگتے اور چیخ و پکارکرتے نظر آئے۔ حملے کے وقت مسجد میں تقریبا 200 افراد تھے۔
ایک ترجمان نے بتایا کہ کینٹربری ڈسٹرکٹ ہیلتھ بورڈ نے بڑی تعداد میں لوگوں کے ہلاک ہونے سے متعلق منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس کے تحت متاثرین کے لئے ایمرجینسی کمرے خالی کرنے متعلق کام کئے جاتے ہیں۔ پولیس نے کیتھیڈرل اسکوائر خالی کرا لیا ہے جہاں ہزاروں بچے موسمیاتی تبدیلی پر کارروائی کے لئے ریلی کر رہے تھے۔
النور مسجد وسطی کرائسٹ چرچ میں ڈین ایونیو کے متصل ہے۔
پولیس کمشنر مائیک بوش نے بتایا کہ کرائسٹ چرچ میں ایک بندوق بردار کی وجہ سے سنگین صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ انهوں نے بتایا کہ پولیس پوری صلاحیت کے ساتھ حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن صورت حال اب بھی بہت خطرناک ہے۔ پولیس نے علاقے کے تمام لوگوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اگلے نوٹس تک اپنے گھروں میں رہیں۔ کرائسٹ چرچ کے اسکولوں کواگلی اطلاع تک بند کر دیا گیا ہے۔
Read more at http://www.uniurdu.com/newzealand-masjid-firng/international/news/1529238.html#yzLCGGZzdjwMo9hZ.99
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں