ورلڈ پولیس سمٹ 2025 میں سی وی آنند کو “انسداد منشیات میں بہترین کارکردگی کا ایوارڈ” سے نوازا گیا

Hyderabad Police Chief C.V. Anand Honoured with “Excellence in Anti-Narcotics Award” at World Police Summit 2025

یہ اعزاز حیدرآباد سٹی پولیس کے لیے باعثِ فخر ہے۔سی وی ؤنند کمشنر پولیس حیدرآباد

حیدرآباد/دبئی، 16 مئی (محمد علی جعفری۔پی ایم آئی) سی وی آنند، آئی پی ایس، ڈائریکٹر جنرل اور کمشنر پولیس، حیدرآباد کو ورلڈ پولیس سمٹ 2025 میں “ایکسلی نس اِن اینٹی نارکوٹکس ایوارڈ” سے نوازا گیا۔ یہ عالمی سمٹ دبئی میں 13 سے 16 مئی تک منعقد ہوئی۔ آنند نے یہ ایوارڈ حیدرآباد نارکوٹکس انفورسمنٹ وِنگ (H-NEW) کی نمائندگی کرتے ہوئے حاصل کیا، جو منشیات کے کاروبار اور استعمال کے خلاف ان کی مؤثر حکمت عملیوں کا اعتراف ہے۔ایوارڈ کی تقریب دبئی پولیس آفیسرز کلب میں منعقد ہوئی، جہاں ورلڈ پولیس سمٹ کمیٹی کی جانب سے آنند کو یہ اعزاز پیش کیا گیا۔ یہ ایوارڈ H-NEW کی پیشہ ورانہ کارکردگی، طلباء اور عوامی سطح پر بیداری مہمات، اور گزشتہ تین برسوں میں منشیات سے متعلق جرائم کے خاتمے میں اہم کردار کو تسلیم کرتا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آنند نے بتایا کہ 138 ممالک کے پولیس افسران نے سمٹ میں شرکت کی، اور یہ اعزاز حیدرآباد سٹی پولیس کے لیے باعثِ فخر ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کی پولیس کے درمیان یہ ایوارڈ حاصل کرنا H-NEW کی مؤثر، جدید اور عوام دوست حکمت عملیوں کا مظہر ہے۔”یہ اعزاز نہ صرف تلنگانہ پولیس کے لیے بلکہ پورے ہندوستانی پولیس محکمے کے لیے باعثِ افتخار ہے۔ یہ ہماری ٹیم کی انتھک محنت، جدید طریقہ کار، اور منشیات کے خاتمے کے لیے عوامی شراکت پر مبنی اندازِ کار کا ثبوت ہے،” آنند نے کہا۔ورلڈ پولیس سمٹ کے دوران دنیا کے مختلف 12 ممالک سے 12 پولیس افسران اور ماہرین کو مختلف شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی کے اعتراف میں اعزازات سے نوازا گیا۔آنند نے سمٹ کے ایک پینل مباحثے میں ہندوستان میں منشیات کے بڑھتے ہوئے چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی، خاص طور پر کووڈ کے بعد کے حالات میں۔ انہوں نے منشیات فروشوں کے نئے طریقہ کار، کامیاب کارروائیوں، تعلیمی اداروں میں انسداد منشیات کمیٹیوں، آگاہی مہمات، اور بحالی کے لیے جاری اقدامات کا بھی ذکر کیا۔

کمشنر پولیس سی وی آنند کا خطاب:

یہ میرے لیے ایک نہایت قابلِ فخر لمحہ ہے کہ مجھے ورلڈ پولیس سمٹ 2025 میں “ایکسلینس اِن اینٹی نارکوٹکس” ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ میں اس اعزاز کو صرف اپنی ذات کے لیے نہیں، بلکہ حیدرآباد نارکوٹکس انفورسمنٹ ونگ (H-NEW)، تلنگانہ پولیس، اور مجموعی طور پر ہندوستانی پولیس فورس کے لیے ایک اجتماعی کامیابی سمجھتا ہوں۔آج جب ہم یہاں دنیا کے 138 ممالک سے آئے ہوئے
پولیس افسران کے درمیان کھڑے ہیں، تو یہ اعزاز اس بات کی گواہی ہے کہ اگر نیک نیتی، جدید حکمت عملی، اور عوامی شراکت سے کام کیا جائے تو ہم کسی بھی چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں — خاص طور پر منشیات جیسے حساس اور خطرناک مسئلے پر۔گزشتہ چند سالوں میں، حیدرآباد میں منشیات کی لعنت سے نمٹنے کے لیے ہم نے سخت کارروائی کے ساتھ ساتھ بیداری اور بحالی کے پہلوؤں پر بھی توجہ دی ہے۔

ہم نے:تعلیمی اداروں میں اینٹی ڈرگ کمیٹیاں قائم کیں،نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہمات چلائیں،اور ان افراد کے لیے بحالی پروگرامز شروع کیے جو نشے کی زد میں آ چکے تھے۔یہ تمام کامیابیاں میری ٹیم کی محنت، ہماری عوام کی مدد، اور حکومت کی پالیسیوں کے نتیجے میں ممکن ہوئیں۔
میں اس موقع پر دبئی پولیس اور ورلڈ پولیس سمٹ کمیٹی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے ہمیں یہ اعزاز دے کر ہمارے حوصلے کو مزید بلند کیا۔آخر میں، میں یہی کہوں گا کہ یہ ایوارڈ ایک منزل نہیں بلکہ ایک نئے سفر کی شروعات ہے۔ ہم تب تک نہیں رکیں گے جب تک اپنے شہر اور ملک کو منشیات سے مکمل پاک نہ کر دیں۔شکریہ،جئے ہند۔(pressmediaofindia.com)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں