ممبئی 24پریل : :راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے جوائنٹ جنرل سیکریٹری منموہن ویدیہ نے کہا ہے کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو تنوع (ڈائیورسٹی) کا جشن مناتا ہے، اور قومی پرچم پر موجود پہیہ دراصل “دھرم چکر” ہے جو معاشرے کے تمام پہلوؤں کو جوڑنے والا بنیادی اصول ظاہر کرتا ہے۔بدھ کو یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مختلف ثقافتیں نہیں ہیں بلکہ ایک ہی ثقافت ہے، جس کا جشن مختلف طریقوں سے منایا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ‘دھرم’ اور ‘مذہب’ ایک جیسے نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ترنگے (قومی پرچم) پر موجود پہیہ حقیقت میں دھرم چکر ہے۔ ترنگا، سپریم کورٹ، لوک سبھا اور راجیہ سبھا – سب جگہ لفظ ‘دھرم’ استعمال ہوتا ہے۔ اس کے پیچھے ضرور کوئی وجہ ہے۔ دھرم کا مطلب مذہب نہیں ہوتا۔منموہن ویدیہ نے کہا کہ معاشرے کے بہت سے نظام سماجی اصولوں کے مطابق کام کرتے ہیں، اسی لیے ہمارا معاشرہ ‘دھرم ادھشتت’ (دھرم پر قائم) معاشرہ ہے۔ مجھے نہیں معلوم ‘دھرم نرپیکش’ (سیکولر) جیسا لفظ کہاں سے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی بھارتی زبان میں ‘خارج کرنے’ کے لیے کوئی لفظ نہیں ہے کیونکہ ہم کسی کو خارج نہیں کرتے۔بھارت کو مختلف ثقافتوں والا ملک کہا جاتا ہے، جو غلط ہے۔ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو تنوع کا جشن مناتا ہے۔ ہمارے پاس مختلف ثقافتیں نہیں، بلکہ ایک ثقافت ہے جس کے جشن کے انداز مختلف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر روح میں خدائی صلاحیت موجود ہے، اور یہ مرد و عورت دونوں پر یکساں لاگو ہوتی ہے۔ صرف بھارت ہی اس پر یقین رکھتا ہے۔ دوسرے کسی ملک میں ایسا نہیں۔ جیسے امریکہ میں، وہاں خواتین کو مردوں کے بعد ووٹنگ کا حق ملا، انہیں بہت جدوجہد کرنا پڑی۔
انہوں نے کہا کہ وہ معاشرہ جو ریاست پر کم سے کم انحصار کرے، وہ ‘سو دیشی’ معاشرہ ہوتا ہے۔آزادی کے مجاہد ونوبا بھاوے کا حوالہ دیتے ہوئے ویدیہ نے کہا کہ جب ہم غلام تھے تب سوراجیہ (آزادی) اہم تھا۔ اب جب ہمیں سوراجیہ مل چکا ہے، تو ہمیں لوگوں کو ان کی طاقت سے آگاہ کرنا ہوگا۔ جب معاشرہ ریاست پر زیادہ انحصار کرتا ہے، تو وہ کمزور ہو جاتا ہے۔