دہلی سلم پور: رمضان المبارک : مسجد کی سجاوٹ کے لیے ایک ہندو خاتون کا عطیہ,ویڈیو ہوا وائرل

مسلم اکثریت علاقوں میں ہندو دب کر رہتے ہیں تو اس خاتون نے برجستہ جواب دیا کہ کیوں دب کررہیں گے، سب مل کر رہتے ہیں،

نئی دہلی ’7مارچ۔ ملک کی راجدھانی دہلی کے سیلم پور کے علاقے میں ایک غیر مسلم حاتون نےرمضان المبارک کے پیش نظر مسجد کی سجاوٹ کے لئے عطیہ دیا۔واضح رہے کے سلم پور ایک مسلم اکثریت والا علاقہ ہے۔
ایک ہندو خاتون کے اس قدم نے جہاں سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو وائرل کر دیا ہے، وہیں ملک کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہندو مسلم اتحاد سے بڑی طاقت کوئی نہیں ہے یہی ہماری ملک کی تہذیب ہے اور قدیم روایت کو ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک یوٹیوبر مسلم اکثریت علاقے میں مسلمانوں کی رمضان المبارک کے تئیں تیاریوں کو دکھانے کے ساتھ ان کے مسائل اور سیاست پر بات چیت کر رہا ہے، اسی دوران انکشاف ہوتا ہے کہ ایک خاتون مسجد میں چندہ دینے کے لیے آئی ہیں

یوٹیوبر خاتون سے دریافت کرتا ہے کہ کیا مسلم اکثریت علاقوں میں ہندو دب کر رہتے ہیں تو اس خاتون نے برجستہ جواب دیا کہ کیوں دب کررہیں گے، سب مل کر رہتے ہیں، یہاں ایسی کوئی بات نہیں ہے

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مسلم نوجوان علاقے میں کھڑے ہوئے ہیں، جن میں دو مولوی حضرات بھی ہیں، اس دوران ایک ہندو خاتون جو کچھ فاصلے پر کھڑی تھی، انہیں جب قریب بلایا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ مسجد کی سجاوٹ کے لیے پیسے دینے آئی ہیں، اس دوران انہوں نے ہاتھ بڑھا کر مسجد کے لیے پیسے دیے، جسے ایک مولوی صاحب نے مسکراتے ہوئے قبول کر لیا، جب خاتون سے دریافت کیا گیا کہ کیا اپ مسجد کی سجاوٹ کے لیے پیسے دے رہی ہیں تو خاتون نے جواب دیا کہ جی ہاں اس میں کیا حرج ہے ہم یہیں پر رہتے ہیں اور ایک ساتھ زندگی گزارتے ہیں

ویڈیو میں یوٹیوبر مسلمانوں سے مختلف موضوعات پر بات کرتا ہوا نظر اتا ہے جن میں پتھر بازی سے تعلیم تک کے موضوع تھے روزگار پر بھی بات کی جا رہی تھی، عام لوگوں کی رائے سامنے لائی جا رہی تھی، اسی دوران اس واقعے نے پورے ویڈیو میں ایک نئی جان پیدا کر دی، وہ ویڈیو ایک پیغام بن گیا مذہبی رواداری کی مثال بن گیا،ہندو مسلم اتحاد کا نمونہ بن گیا ، پورے ملک کے لیے ایک پیغام دے گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں