حیدرآباد پولیس نے 23 بین ریاستی سائبر مجرموں کو گرفتار کرلیا

CYBERCRIME CRACKDOWN
حیدرآباد: حیدرآباد سائبر کرائم پولیس نے 23 بین ریاستی سائبر مجرموں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان کی گرفتاری کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ یہ گینگ کس طرح عام لوگوں کو اپنے جال میں پھنساتا تھا۔ ملزمان کے خلاف مختلف ریاستوں میں 328 مقدمات درج ہیں اور ریاست تلنگانہ میں ان کے خلاف سائبر فراڈ کے 30 مقدمات درج ہیں۔ ڈی سی پی دارا کویتا نے کہاکہ “متاثرین کے 3 کروڑ روپے ضبط اور 39 لاکھ روپے واپس کر دیے گئے ہیں۔”

حیدرآباد سائبر کرائم پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے ملزمان انتہائی چالاکی سے لوگوں کو دھوکہ دیتے تھے۔ وہ نت نئے حربے اپنا کر لوگوں کے بینک کھاتوں سے رقم چوری کرتے تھے۔ ایک بوڑھے کا فون ہیک کر کے انہوں نے 1.9 کروڑ روپے چوری کر لیے۔ اس ملزمان کے ذریعہ ڈیجیٹل گرفتاری کے ذریعے 33 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ اسٹاک مارکیٹ میں تجارت سے منافع کمانے کے وعدے کے ساتھ لوگوں کو لالچ دے کر، انہوں نے 2.95 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا۔

حیدرآباد کے بشیر باغ کے رہائشی 70 سالہ شخص نے اپنے بینک اکاؤنٹ سے 1.9 کروڑ روپے چوری ہونے کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ سائبر کرائم انسپکٹر ستیش ریڈی اور ان کی ٹیم نے معاملے کی جانچ کی۔ اس کے بعد اتر پردیش کے بھوگاو سے این جی او آدرش بھگوتی شکشا سنستھان کی منیجر کملیش کماری (60) کو گرفتار کیا گیا۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران کملیش کماری نے این جی او اور اپنی بیٹی کے اکاؤنٹ سے اوور ڈرافٹ لون لیا اور پھر اس اکاؤنٹ کو سائبر فراڈ کرنے والوں کو کرائے پر دے دیا۔ دھوکہ بازوں نے متاثرہ کا فون ہیک کر کے 1.90 کروڑ روپے منتقل کر لیے۔ 25 لاکھ روپے نکالے گئے اور باقی رقم 10 بینک کھاتوں میں منتقل کر دی گئی۔ پولیس نے ان اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا۔ عدالت میں ثبوت پیش کرنے کے بعد متاثرہ کو 25 لاکھ روپے واپس کر دیے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں