ہندوستان میں ایچ ایم پی وی کے 9 کیس

نئی دہلی’8جنوری: چین کے بعد ہندوستان میں بھی ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) کی آمد سے خدشات بڑھنے لگے ہیں۔ اب ممبئی میں ایک نیا کیس سامنے آیا ہے۔ ممبئی کے پوائی کے ہیرانندنی اسپتال میں چھ ماہ کی بچی میں ایچ ایم پی وی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بنگلورو، ناگپور، تمل ناڈو میں دو دو اور مغربی بنگال، احمد آباد اور ممبئی میں ایک ایک کیس درج کیا گیا ہے۔ نومبر میں کولکتہ میں ایچ ایم پی وی کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔ ایک چھ ماہ کا بچہ اس وائرس سے متاثر ہوا تھا۔

کوویڈ 19 جیسا وائرس نہیں۔

چین میں اس وائرس کے انفیکشن سے متعلق معاملات میں اضافے کی وجہ سے ہندوستان میں بھی لوگ خوفزدہ ہونے لگے ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس بیماری کا کووڈ-19 سے موازنہ کرنا شروع کر دیا، جس کے بعد مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے کہا کہ ایچ ایم پی وی کوئی نیا وائرس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی پہلی بار شناخت 2001 میں ہوئی تھی اور یہ برسوں سے پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ چین میں ایچ ایم پی وی کے معاملات بڑھ رہے ہیں، جس پر حکومت ہند نظر رکھے ہوئے ہے۔

۔6 ماہ کی بچی ایچ ایم پی وی سے متاثر

ممبئی میں جس لڑکی میں ایچ ایم پی وی کا معاملہ سامنے آیا ہے وہ صرف چھ ماہ کی ہے۔ 1 جنوری کو لڑکی کو شدید کھانسی، سینے میں جکڑن اور آکسیجن کی سطح 84 فیصد تک گرنے کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے ایک نئے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے ذریعے تصدیق کی ہے کہ وہ ایچ ایم پی وی سے متاثر ہے۔ لڑکی کا آئی سی یو میں علامات کی وجہ سے برونکوڈیلیٹر جیسی دوائیوں سے علاج کیا گیا اور پھر پانچ دن کے بعد اسے ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
دریں اثنا، بی ایم سی کے محکمہ صحت نے کہا کہ انہیں اس معاملے کی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے، لیکن انہوں نے انفلوئنزا اور سانس کے شدید انفیکشن کے لیے نگرانی بڑھا دی ہے۔ ڈاکٹر کہتے رہے ہیں کہ ایچ ایم پی وی بنیادی طور پر بچوں اور بوڑھوں کو کئی دہائیوں سے متاثر کرتا ہے، لیکن یہ کووِڈ جیسی وبا کا سبب نہیں بن سکتا۔

ایچ ایم پی وی کی علامات

ہیومن میٹاپنیووائرس یا ایچ ایم پی وی ایک ایسا وائرس ہے جو انسانی پھیپھڑوں اور سانس کی نالی میں انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔ یہ عام سردی یا فلو جیسی حالت کا سبب بنتا ہے۔ ایچ ایم پی وی انفیکشن ان لوگوں میں عام ہے جو پہلے سے بیمار ہیں یا الرجی کا شکار ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر (6 جنوری) کو کہا کہ کچھ دوسری ریاستوں میں ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) کے کیس رپورٹ ہونے کے بعد لوگوں کو گھبرانا نہیں چاہیے۔ فڑنویس نے کہا کہ ان کی حکومت جلد ہی صورتحال پر ایک جامع ایڈوائزری جاری کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں