سنبھل میں وقف اراضی پر پولیس چوکی کی تعمیر! نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ سنبھل میں خطرناک ماحول پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں۔اسدالدین اویسی
اتر پردیش 31ڈسمبر(پی ایم آئی) یو گی راج میں فرقہ وارانہ ماحول کو بنائے رکھنے کا کام تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔مو ہن بھگوت کا بیان کے با وجود مندر مسجد تنازعہ میں کو ئی رفت نہیں ہوئی جب کے کئی مسلم تنطیموں نے بھگوت کے بیان کو سرا ہا تھا۔یاد ہوگا کے 28 ڈسمبر کو سنبھل میں جامع مسجد کے سامنے والی زمین پر پولیس چوکی کی تعمیر کے لیے بھومی پوجن کی گئی تھی۔ سنبھل کے اے ایس پی شریش چندر نے بتایا کہ سیکورٹی انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے۔ اے ایس پی شریش چندرا نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے لیے بھی قریب ہی رہائشی انتظامات کیے جائیں گے۔ بھومی پوجن مکمل ہو چکا ہے۔
اتر پردیش کے سنبھل میں جامع مسجد کے سامنے بن رہی پولیس چوکی کا ہر طرف چرچا ہو رہی ہے۔ معاملے کو لے کر وبال بھی مچا ہوا ہے۔ تازہ ترین پیشرفت میں، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل (31 دسمبر 2024) کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس جگہ پر پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے وہ وقف کی زمین ہے اور ماحول خراب کرنے کے لیے وزیر اعظم اور وزیر اعلی ذمہ دار ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ثبوت پیش کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، ’’سنبھل کی جامع مسجد کے قریب جو پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے وہ وقف کی زمین پر ہے۔ جیسا کہ ریکارڈ میں درج ہے۔ اس کے علاوہ، قدیم یادگاروں کے قانون کے تحت محفوظ یادگاروں کے قریب تعمیراتی کام ممنوع ہے۔ نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ سنبھل میں خطرناک ماحول پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
اراضی کے کاغذات کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، “یہ وقف نمبر 39-اے، مراد آباد ہے۔ یہ اس زمین کا وقف نامہ ہے جس پر پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے۔ اتر پردیش حکومت کو قانون کا کوئی احترام نہیں ہے۔‘‘(PMI)