انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج

یہ ایف آئی آر راہل گاندھی کے خلاف نہیں بلکہ بی آر امبیڈکر کے خلاف ہے۔جے رام رمیش

نئی دہلی 20ڈسمبر(پی ایم آئی)آج لوک سبھا اجلاس کے آخری دن ایک بار پھر انڈیا اتحاد اور این ڈی اے کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ ایک طرف اپوزیشن جماعتوں کا انڈیا اتحاد وجے چوک سے پارلیمنٹ تک مارگ کے ذریعے احتجاج کر رہے ہیں ، تو دوسری طرف این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ کا ایک بڑا گروپ پارلیمنٹ کمپلیکس میں کانگریس کے خلاف احتجاج کر رہا ہے۔ اس مظاہرے میں پرینکا گاندھی ، ڈمپل یادو، ملکارجن کھرگے، جیا بچن وغیرہ اس مظاہرے میں حصہ لے رہی ہیں ۔راہل گاندھی اس مظاہرے میں شامل نہیں ہوئے ہیں ۔
واضح رہے کے جمعرات کو پارلیمنٹ میں تصادم کے بعد نڈیا اتحاد اور این ڈی اے ایک خلاف صف احتجاج پر اتر آئے ہیں۔

کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی راجیہ سبھا میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ریمارکس کے خلاف احتجاج میں انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ میں شامل ہوئیں۔ انڈیا اتحاد اس معاملے پر امت شاہ سے معافی اور استعفیٰ کا مطالبہ کر رہا ہے۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف ایف آئی آر پر کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، ‘پورا ملک دیکھ رہا ہے، انہوں نے راہل گاندھی کے خلاف کئی مقدمات درج کرائے ہیں۔ وہ نئی ایف آئی آر درج کر کے جھوٹ بولتے ہیں۔ یہ ان کی مایوسی کے لیول کو ظاہر کرتا ہے۔

بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کو دھکیلنے کے معاملے میں پارٹی کی طرف سے راہل گاندھی کے خلاف درج کرائی گئی ایف آئی آر پر کانگریس ممبر پارلیمنٹ جے رام رمیش نے کہا کہ دہلی پولیس وہی کرے گی جو وزیر داخلہ کہیں گے۔ مکر دوار کے سامنے جو کچھ ہوا وہ پوری طرح سے منصوبہ بند تھا۔ وزیر داخلہ نے بی آر امبیڈکر کی توہین کی اور ہم سب نے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

جے رام رمیش نے کہا کہ این ڈی اے نے اس معاملے کو موڑنے کے لیے ایک سوچی سمجھی سازش کے ذریعے یہ سب کیا ہے۔ انہیں (وزیر داخلہ) معافی مانگنی چاہیے۔ یہ ایف آئی آر راہل گاندھی کے خلاف نہیں بلکہ بی آر امبیڈکر کے خلاف ہے(PMI)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں