بنگلہ دیش کی ہندو برادری حملوں، تشدد اور مندروں کی توڑ پھوڑ سے خوفزدہ ’ایم آر ایم کے قو می کنوینر الیاس احمد کا بیان

الیاس احمد نے “گھروں کی تباہی، مندر کی زمین پر تجاوزات، آتش زنی، لوٹ مار اور تشدد کی پر زور مذمت کی

بنگلور 5 دسمبر (پی ایم آئی) مسلم راشٹریہ منچ، کرناٹک کے قا ئدین نے بنگلہ دیش کے اقلیتی ہندوؤں پر حملوں کے خلاف بنگلور کے فریڈم پارک میں ایک احتجاج میں شامل ہوکر بنگلہ دیش کے ہندوؤں کی حمایت کا اظہار کیا’ جس کا اہتمام ہندو ہٹ رکھشنا ویدیکا نے 4دسمبر کو کیا تھا اس موقع پر مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر الیاس احمد، کرناٹک اسٹیٹ کنوینر محمد عباس، سید حسنات، کریم باشا، منیر احمد شا اور دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مسلم راشٹرا منچ کے قومی کنوینر قومی کنوینر الیاس احمدمسلم اکثریتی بنگلہ دیش کی عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہندو برادری کو حملوں اور ہراسانی کی لہر سے بچایا جائے اور ان کے رہنماؤں کے خلاف بغاوت کے مقدمات ختم کیے جائیں۔

ایم آر ایم کے قومی کنوینر الیاس احمد نے کہا ہے کہ اگست کے اوائل سے ہندوؤں کے خلاف کئی حملے ہو چکے ہیں جب وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کی سیکولر حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور طلباء کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد وہ ملک سے پر واز کر گئیں۔۔ اسی کے ساتھ ہی ہندو برادری پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔انہوں نے کہا کے ملک کی تقریباً 170 ملین آبادی کا تقریباً 8 فیصد ہندو ہیں جب کہ مسلمان تقریباً 91 فیصد ہیں۔

انہوں نے کہا کے بنگلہ دیش کے بااثر اقلیتی گروپ بنگلہ دیش ہندو بدھسٹ کرسچن یونٹی کو نسل کے مطا بق چار اگست سے اب تک ہندوؤں پر کئی حملے ہو چکے ہیں کیونکہ عبوری حکومت امن بحال کرنے نا کام ہے۔
جب سے حسینہ کے اچانک استعفیٰ اور ملک پرواز نے ان کے اقتدار میں 15 سال کا خاتمہ کیااس کے بعد ہندو گھرانوں، مندروں اور کاروباری اداروں کے خلاف حملوں کا سلسلہ چل پڑا۔

ایم آر ایم کے قو می کنوینر الیاس احمد نے یونس کے دور میں ملک میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اور کہا کے ہندوؤں اور دیگر اقلیتی برادریوں کو عبوری حکومت انہیں مناسب طور پر تحفظ نہیں دے سکی۔ اور حسینہ کی معزولی کے بعد سے سخت گیر لوگ تیزی سے بااثر ہوتے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے حملوں کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔


الیاس احمد نے “گھروں کی تباہی، مندر کی زمین پر تجاوزات، آتش زنی، لوٹ مار اور تشدد پر اعتراض کیا۔ساتھ ہی کہا کے بنگلہ دیش کی ہندو برادری حملوں، تشدد اور مندروں کی توڑ پھوڑ سے خوفزدہ ہیں۔ان کی حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہےکیو نکہ وہ بھی اس ملک کے شہری ہیں اور محفوظ رہنے کے مستحق ہیں(Shoukat-Pressmediaofindia.com)
کو عبوری حکومت انہیں مناسب طور پر تحفظ نہیں دے سکی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں