مقدس عا شور خانہ نعل مبارک کی 300 ایکڑ اراضی کے تحفظ کی ستائش ۔دیگر 400 ایکڑ اراضی اور بیگم پیٹ میں واقع جائیداد پر خا موشی معنی خیز

حیدرآباد3ڈسمبر(پی ایم آئی) اس خبر کے عام ہوتے ہی کےقطب شاہی دور کے قدیم عاشور خانہ نعل مبارک کی 300ایکرارکا تحفظ کیا گیا ہے۔شیعہ برادری میں مسرت کی لہر دوڑ گئی جوگ خاص کر نو جوان شیعہ رکن وقف بورڈ مو لانا حیدرآغا کے علاوہ صدرنشین وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی اور علی جعفری کی دلچسپی او ر کار کردگی کی ستاش کی کے برسوں بعددیر آئے درست آئے۔یہ اراضی گجولارامارم ولیج میڑچل ’ملکاج گیری میں واقع ہے جس کی 300ایکر اراضی پر چینو رادھا کرشنا نا می شخص کی جانب سےتلنگانہ وفف بورڈ کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جسے تلنگانہ ہا ئیکورٹ نےمسترد کردیاجو عاشور خانہ نعل مبارک کے تحت ہے۔بتا یا جا تا ہے ۔نعل مبارک کی 700ایکر اراضی ہے۔ما باقی 400کھلی ہے یا اس پر بھی نا جائز قبضہ ہے اس سے متعلق بھی وضاحت ضروری ہے۔جس 300 ایکڑ کے تحفظ کا دکر کیا گیا ہے آیا وہ کھلی ہے یا تعمیرات سے بھی پڑی ہے۔اگر رہائشی مکا نات ’اپارٹمنٹ ہیں تو خالی کرا یا جائیگا یا انہدامی کار وائی ہو گی۔اس سلسلے میں بورڈ و شیعہ رکن وچف بورڈ کیا حکمت عملی اختیار کرینگے۔

ذرائع نے بتا یا کے نعل مبارک سے متعلق وقف بور؛ کی گزٹ میں تبدیلیاں آئی ہیں۔نعل مبارک کی جائیداد میں بیگم پیٹ میں ایک بنگلہ بھی ہے کیا اس پر بھی قبضہ ہے۔یا بورڈ کی تحویل میں ہے۔یہ جاننا بھی ضروری ہے۔اگر اس قبضہ ہے اسے بھی آزاد کرایا جائے۔
صدر نشین تلنگانہ وقف بورڈاور شیعہ رکن وقف بورڈ کےاخباری بیان کے مطابق درخواست گذار نے پلاٹ نمبر 634 سروے نمبر 219 کے تحت تعمیر کے آغاز کی اجازت طلب کی تھی اور یہ دعوی کیا تھا کہ وہ ایک رجسٹرڈ سیل ڈیڈ مورخہ 8 ڈسمبر 2022 کے تحت پلاٹ کا مالک ہے ۔ تاہم تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ نے کئی گزٹ اعلامئے پیش کرتے ہوئے توثیق کی کہ یہ اراضی وقف جائیداد تحت عاشور خانہ نعل مبارک ہے ۔ عدالت نے درخواست کو مسترد کردیا اور کہا کہ قوانین کے مطابق وقف جائیدادوں کی خرید و فروخت ‘ ہبہ ‘ یا منتقلی نہیں ہوسکتی ۔ اس طرح کی کوئی معاملت ہوتی ہے تو وہ کالعدم ہوگی ۔ متذکرہ کار وائی کے ضمن میںمبینہ جعل سازی کے ذریعے وقف جائیداد کی
رجسٹرڈ سیل ڈیڈ کر نے والے شخص کےخلاف صدر نشین وقف بورڈ اور شیعہ رکن وچف بورڈ نے کوئی قانو نی کار وائی کی ہے؟۔تا کے کو ئی دوسرا ایسی جرتّ نہ کرے۔واضح رہے کےقطب شا ہی دور میںنعل مبارک کے تبرکات شاہ علی کر بلا ئی نے حیدرآباد لا ئے تھے۔جنکا عرس شریف ہر سال 4ذلحجہ کو آج بھی منا یا جا تا ہے یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کےملت جعفریہ کی خواہش کے مطا بق عاشور خا نہ نعل مبارک اور اس کی جائیداد سے متعلق تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔(PMI)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں