کولکاتہ 28 نو مبر: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی میں وقف ترمیمی بل پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے اسے وفاق مخالف اور سیکولر مخالف قرار دیا۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بل خاص طبقے کے لیے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز نے وقف بل پر ان کے ساتھ بات چیت نہیں کی۔
وقف ترمیمی بل کے حوالے سے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ اس بل کے حوالے سے ہمارے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی، یہ وقف املاک کو تباہ کر دے گا، وہ ایسا بل کیوں لائے جو ایک مذہب کے خلاف ہے۔ بنگلہ دیش کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ہم نہیں چاہتے کہ کسی مذہب کو ٹھیس پہنچے۔ میں نے اسکان سے بات کی ہے۔ یہ کسی دوسرے ملک کا معاملہ ہے اور مرکزی حکومت کو اس کے خلاف مناسب کارروائی کرنی چاہیے۔ ہم اس میں مرکز کے ساتھ ہیں۔ مسئلہ حکومت کے ساتھ ہے۔
اس دوران وقف ترمیمی بل کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی میعاد بجٹ سیشن 2025 کے آخری دن تک بڑھا دی گئی۔ لوک سبھا نے اس تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ بتادیں کہ یہ فیصلہ بدھ کو ہونے والی کمیٹی کے اجلاس میں اتفاق رائے سے کیا گیا۔ کمیٹی کو اس ہفتے کے آخر تک اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی۔
اس معاملے میں کمیٹی کی چیئرپرسن جگدمبیکا پال کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے تمام ممبران اس بات پر متفق ہیں کہ جے پی سی کی مدت میں توسیع کی جانی چاہیے۔ 8 اگست کو اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پیش کیا تھا