مہاراشٹر چناؤ سے پہلے بی جے پی کو جھٹکا ، ترپتی ساونت ایم این ایس میں شامل

ممبی’29اکتو بر(پی ایم آئی) مہاراشٹر میں بی جے پی کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی لیڈر اور سابق ایم ایل اے ترپتی ساونت پارٹی چھوڑ کر راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نو نرمان سینا میں شامل ہو گئی ہیں۔ اس کے بعد انہیں باندرہ مشرقی حلقہ سے ایم این ایس کا امیدوار بھی قرار دیا گیا ہے۔ بابا صدیقی کے بیٹے اور ایم ایل اے ذیشان صدیقی اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا نے یہاں سے ورون سردیسائی کو ٹکٹ دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2015 کے باندرہ ایسٹ اسمبلی ضمنی انتخاب میں ترپتی ساونت نے شیو سینا کے ٹکٹ پر نارائن رانے کو شکست دی تھی۔ ایم ایل اے بالا ساونت کی موت کے بعد شیوسینا نے ترپتی ساونت کو ضمنی انتخاب میں ٹکٹ دیا تھا۔ اس وقت نارائن رانے نے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، جس کے بعد 2019 میں شیوسینا نے ترپتی ساونت کا ٹکٹ کاٹ کر وشوناتھ مہادیشور کو دیا، اس وقت ساونت نے احتجاج کیا تھا۔

اس کی وجہ سے شیوسینا کے ووٹ بٹ گئے اور کانگریس کے ذیشان صدیقی جیت گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ترپتی ساونت نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، لیکن اب وہ راج ٹھاکرے کی ایم این ایس میں شامل ہو گئی ہیں، جب کہ ذیشان صدیقی کانگریس میں تھے لیکن اب وہ اجیت دھڑے کی این سی پی میں شامل ہو گئے ہیں۔
ذیشان صدیقی کی مشکلات میں اضافہ!
میڈیا کے مطابق ممبئی کی باندرہ ایسٹ سیٹ سے مہایوکاس اگھاڑی کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ باندرہ ایسٹ سیٹ فی الحال کانگریس کے پاس ہے اور ذیشان صدیقی یہاں کے ایم ایل اے ہیں۔ اس بار ذیشان صدیقی یہاں سے این سی پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ ورون سردیسائی شیوسینا کے یو بی ٹی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب اس سیٹ پر بغاوت کا امکان ہے۔ باندرہ سیٹ سے مہایوتی کے گٹ این سی پی کے ذیشان صدیقی کے امیدوار ہونے کے باوجود شیو سینا شنڈے دھڑے کے محکمہ کے سربراہ کنال سرمالکر آج اس حلقے سے آزاد امیدوار پرچہ داخل کریں گے۔ ایسے میں اجیت گروپ کے ذیشان صدیقی کی مشکلات بڑھنے والی ہیں۔(پریس میڈیا آف انڈیا)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں