حیدر آباد’ 28 اکتو بر (پی ایم آئی)پولیس کمشنر سی وی آنند کی جانب سے دونوں شہروں میں ایک ماہ کے لئے نا فذ امتناعی احکام کا امن پسند شہر یوں نے خیر مقدم کرتے ہوئےاس اقدام کی ستائش کی ہے۔ایسا محسوس ہو رہا تھا کےامن دشمن شہر کے پر امن ماحول کو بگاڑنا چا ہتے ہیں۔دیکھا جا رہا ہے کےوقفہ وقفہ سے مذہبی جذبات متاثر ہو نے نام پرفرقہ وارانہ ہم آہنگی اور خو شگ گوار ماحول کو در ہم بر ہم کرنے کوشش کی جا رہی ہے۔
کمشنر پو لیں آنند نےصیح وقت پر صیح فصیلہ لیتے ہوئے ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ کئے ہیں۔جبکہ مختلف تنظیموں یا جماعتوں کی جانب سے گڑبڑ کے پیش نظر حیدر آباد سٹی پولیس نے دونوں شہر میں ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ کئے ہیں۔
اس ایک ماہ کے دوران 5 افراد کے ایک ساتھ اکھٹا ہونا، جلسے، جلوس، ریالیاں نکالنا، احتجاجی مظاہرے منظم کرنا ممنوع رہے گا۔بتا یا جاتا ہے کے پولیس کمشنر سی وی آنندکو ایسی مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ کئی تنظیمیں اور جماعتیں شہر میں عوامی امن کو بگاڑنے کی کوشش کررہی ہیں۔
مختلف تنظیموں یا جماعتوں کی جانب سے امکا نی گڑبڑ کے پیش نظر حیدر آباد سٹی پولیس نے دونوں شہر میں ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ کئے ہیں۔
۔ سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند کو پولیس کو ایسی مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ کئی تنظیمیں اور جماعتیں شہر میں عوامی امن کو بگاڑنے کی کوشش کررہی ہیں۔بتا یا جا تا ہے کے بعض جماعتیں اور تنظمیں، دھرنے اور احتجاج منظم کرتے ہوئے نقص امن پیدا کرنے کوشاں ہیں۔یہی وجہ جو شہر میں امن، نظم وضبط کو برقرار رکھنے کے لئے سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے بھارتیہ ناگرک سرکھشا سنہیتا 2023ء کی دفعہ U/S163 کے تحت جسے سابق میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کہا جاتا تھا، 5 افراد کے ایک جگہ جمع ہونے، انفرادی یا کسی جماعت کی طرف سے ریالیاں، جلسے، جلوس نکالنے، پرچم اور پلے کارڈز لہرانے، الیکٹرانک فامس کے ذریعہ پیام جاری کرنے پر امتناع عائد کردیا ہے تاہم صرف اندراپارک اور دھرنا چوک پر پُرامن دھرنوں کی ا جازت رہے گی۔
اس کے علاوہ دونوں شہروں حیدر آباد و سکندر آباد میں کسی قسم کے احتجاج، دھرنوں کی اجازت نہیں رہے گی۔ سکریٹریٹ اور دیگر حساس مقامات کے اطراف ان امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ سٹی پولیس کمشنریٹ کے حدود میں یہ امتناعی احکام 27 / اکتوبر کی صبح 6:00 بجے سے 28 / نومبر کی شام 6:00 بجے تک نافذ العمل رہیں گے۔pmi))
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج