این سی پی رہنما بابا صدیقی کو ممبئی میں گولی مار کرہلاک کردیا گیا’دو افراد گرفتار’

ممبئی 12اکتو بر(پی ایم آئی)این سی پی رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیق کی ہفتے کی رات ممبئی کے باندرہ ایسٹ علاقے میں تین افراد کی گولی لگنے کے بعد اسپتال میں موت ہوگئی، حکام نے بتایا۔انہوں نے مزید کہا کہ نرمل نگر میں کولگیٹ گراؤنڈ کے قریب ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر پیش آنے والے اس واقعہ کے فوراً بعد دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔

باندرہ ایسٹ علاقے میں آج رات کچھ شرپسند عناصر نے معروف این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ 12 اکتوبر کی شب ان پر برسرعام کئی گولیاں چلائی گئیں، جو ان کے سینے اور پیٹ میں لگی۔

ایکس پر ایک تعزیتی پیغام میں نائب وزیر اعلیٰ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ اجیت پوار نے اس حملے کو انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت قرار دیا۔پوار نے کہا، “مجھے یہ جان کر صدمہ پہنچا کہ اس کی موت اس واقعے میں ہوئی،” انہوں نے مزید کہا کہ اس نے ایک اچھے دوست اور ساتھی کو کھو دیا ہے۔انہوں نے کہا، “ہم نے ایک ایسے رہنما کو کھو دیا ہے جس نے اقلیتی برادری کے لیے جدوجہد کی اور سیکولرازم کی حمایت کی۔” انہوں نے مزید کہا کہ حملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے پہلے کہا تھا کہ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھانسالکر نے انہیں بتایا تھا کہ دو مبینہ شوٹروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔سی ایم نے ٹی وی چینلز کو بتایا کہ ان میں سے ایک کا تعلق اتر پردیش اور دوسرا ہریانہ سے ہے، جب کہ تیسرا ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس، جن کے پاس ہوم پورٹ فولیو بھی ہے، لیلاوتی اسپتال پہنچے جہاں صدیق کو داخل کرایا گیا۔
تین بار کے سابق ایم ایل اے صدیقی نے حال ہی میں کانگریس چھوڑنے کے بعد این سی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔پارٹی خطوط سے ہٹ کر قائدین نے صدیقی کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا، کچھ اپوزیشن جماعتوں نے مہاراشٹر میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔صدیقی کی پارٹی کے صدر اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا، “فائرنگ کا واقعہ بدقسمتی، قابل مذمت اور دردناک ہے۔ مجھے ان کی موت کے بارے میں جان کر صدمہ پہنچا ہے۔

“انہوں نے مزید کہا کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔این سی پی کے ورکنگ صدر پرفل پٹیل، جو صدیقی کے قریبی دوست ہیں، نے کہا کہ وہ الفاظ سے محروم ہیں۔کانگریس سے بی جے پی کے رہنما اشوک چوہان نے کہا کہ انہوں نے صدیقی کے ساتھ اس وقت کام کیا تھا جب دونوں عظیم پرانی پارٹی میں تھے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ خبر چونکا دینے والی ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، کانگریس لیڈر رمیش چنیتھلا نے کہا کہ وہ “میرے یوتھ کانگریس کے دنوں کے ایک عزیز دوست” کی موت پر بہت صدمے میں ہیں۔این سی پی (ایس پی) لیڈر شرد پوار نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ مہاراشٹر میں امن و امان کی صورتحال کس طرح بگڑ گئی ہے۔ریاست کے سابق وزیر داخلہ اور این سی پی (ایس پی) لیڈر انیل دیشمکھ کے ساتھ ساتھ کانگریس کے لیڈر اور اسمبلی میں ایل او پی وجے ودیٹیوار نے اس واقعہ کے لئے ایکناتھ شندے حکومت پر تنقید کی۔دونوں نے کہا کہ ‘Y’ زمرہ کے سیکورٹی والے لیڈر کو اس طرح گولی مار کر ہلاک کر دیا جانا حیران کن تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں