نئی دہلی: اجمیر درگاہ شریف کے گدی نشین اور چشتی فاؤنڈیشن کے چیئرمین حاجی سید سلمان چشتی نے مشترکہ طور پر منعقدہ ‘سرو دھرم سمواد’ بین المذاہب پروگرام میں شرکت کی۔ جس کا اہتمام اقلیتی کمیشن اور بھارتیہ سرو دھرم سنسد نے کیا تھا ۔
معروف بین المذاہب رہنما وں نے نئی منتخب حکومت کو تجاویز پیش کی ہیں کہ ملک میں امن اور ہم آہنگی قائم کرنے کے لیے روحانی رہنماؤں کا تعاون کس طرح حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ اقلیتی امور کے وزیر مملکت جناب جارج کورین، اقلیتی کمشنر جناب اقبال سنگھ لالپورہ اور بھارتیہ سرو دھرم سنسد کے قومی کنوینر گوسوامی سشیل جی مہاراج، شری وویک مونی جی، فادر ایم ڈی تھامس، ڈاکٹر اے کے مرچنٹ، دیدی بنی سرین، این سی ایم کے اراکین۔ اس موقع پر موجود اہم شخصیات میں شامل تھے۔
حاجی سید سلمان چشتی نے کہا کہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے الہامی الفاظ میں سب سے محبت، کسی سے بغض نہیں۔ کا پیغام دیا گیا ہے ۔ دراصل یہ اجتماع باہمی احترام اور افہام و تفہیم کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔ یہ اس طرح کے الہی اتحاد کے ذریعے ہی ہم آہنگ اور پرامن ہندوستان کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
نہوں نے اپنے خطاب میں لاکھوں مدارس اور دینی مدارس کے اماموں اور عقیدے کے اساتذہ کے لیے ہنر مندانہ ترقی کے اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔ کمیونٹی آؤٹ ریچ پروگرامز انیشی ایٹو، تعلیمی اور بیداری کی مہمات، شکایات کے ازالے کے بہتر طریقہ کار، اقتصادی بااختیار بنانے اور ہنر کی ترقی، صحت کی دیکھ بھال اور سماجی بہبود کے اقدامات، بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے، نوجوانوں کی شمولیت اور بااختیار بنانے، تحقیق اور پالیسی ایڈوکا کے بارے میں تفصیلات بیان کی ہیں ۔
اس میٹنگ میں اقلیتی برادریوں تک رسائی کے اقدامات پر زور دیا گیا، جس کا مقصد فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینا، عدم تحفظ کو ختم کرنا، عدم مساوات اور امتیازی سلوک کا مقابلہ کرنا اور حکومت سے کمیونٹیز کی توقعات کو سمجھنا ہے۔رہنماؤں نے مل کر ملک میں بین المذاہب تعاون کی ایک نئی تاریخ رقم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم کی قیادت میں نئی حکومت اور اس کی کابینہ کی وزارت کو اجتماعی طور پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حقیقی امن اور ہم آہنگی اجتماعی روحانی حکمت اور اتحاد کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے۔