حیدرآباد’ 3مئی ( پی ایم آئی) لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کانگریس نے تلنگانہ کے لیے منشور جاری کیا ہے۔ اس میں وعدہ کیا گیا ہے کہ حیدرآباد میں سپریم کورٹ کی بنچ قائم کی جائے گی۔خصوصی وعدہ کے عنوان سے منشور میں کانگریس نے کہا کہ اے پی ری آرگنائزیشن ایکٹ میں تلنگانہ کو دی گئی یقین دہانیوں پر عمل کیا جائے گا۔
نیتی آیوگ کا علاقائی دفتر اور سپریم کورٹ کی بنچ حیدرآباد میں قائم کی جائے گی۔ منشور میں کانگریس نے تلنگانہ میں نئی صنعتی راہداریوں کی ترقی کو شامل کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ کی 17 سیٹوں پر 13 مئی کو انتخابات ہونے ہیں۔ تلنگانہ اے آئی سی سی انچارج دیپا داس منشی، تلنگانہ کے وزیر صنعت ڈی سریدھر بابو اور پارٹی کے دیگر قائدین نے جمعہ کو منشور جاری کیا۔ پانچ ججوں کے علاوہ منشور میں تلنگانہ کے عوام کے لیے 23 مخصوص وعدے ہیں۔
کانگریس کے مخصوص وعدوں میں شامل ہیں۔ حیدرآباد میں آئی ٹی اینڈ انویسٹمنٹ سیکٹر (آئی ٹی آئی آر) پروجیکٹ کا دوبارہ آغاز۔ قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ کی فیکٹری۔ بیارام میں اسٹیل فیکٹری۔ حیدرآباد میں آئی آئی ایم۔ ریپڈ ریلوے سسٹم کا قیام۔ اے پی ری آرگنائزیشن ایکٹ، 2014 کے مطابق حیدرآباد-وجئے واڑہ ہائی وے کا قیام۔ ایک کان کنی یونیورسٹی کا قیام۔ سپریم کورٹ کی بنچ کا حیدرآباد میں قیام۔
بھدراچلم میں مشہور رام مندر کو دوبارہ تلنگانہ کے ساتھ جوڑ کر ترقی دی جائے گی۔ مزید کیندریہ ودیالیوں کا قیام۔ نوودیا ودیالیوں کی تعداد کو دوگنا کرنا۔ حیدرآباد میں نیتی آیوگ کے علاقائی دفتر کا قیام۔ نئے ہوائی اڈے۔ چار نئے سینک اسکول۔ نیشنل سپورٹس یونیوسٹی کے قیام کا وعدہ بھی شا مل ہے