کرناٹک میں مسلمانوں کو اوبی سی میں شامل کرنے کی خبر کا حوالہ
پٹنہ’27 اپریل:کانگریس پر اس کی ”خوشامد“ کی پالیسیوں کیلئے تنقید تیزکرتے ہوئے مرکزی وزیر اور بیگوسرائے کے بی جے پی امیدوار گری راج سنگھ نے کہا کہ ملک کی سب سے قدیم جماعت نے مسلمانوں کیلئے ہندوؤں کا گلا کاٹا اور ان کے حقوق چھین لئے۔
بیگوسرائے میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ انڈیابلاک میں لڑائی اس بات پر ہے کہ مسلم ووٹ بینک پر کس کا حق ہے۔ کانگریس نے ہندوؤں کا گلا کاٹا۔ اس کے قائدین نے ہندوؤں کے دستوری حقوق چھینے۔ گری راج سنگھ نے کہا کہ میں کانگریس قائدین سے پوچھناچاہتا ہوں کہ وہ کیاچاہتے ہیں
کیا وہ ملک میں خانہ جنگی شروع کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں؟ کیا وہ چاہتے ہیں کہ دیگر پسماندہ طبقات (اوبی سی) سڑکوں پرنکل آئیں اور ہنگامہ برپاکریں۔ ملک میں جب کرناٹک کا مسئلہ اٹھتا تھا تو لالوپرساد جیسے لوگ خاموش کیوں تھے؟
تیجسوی یادو کا منہ کیوں بند تھا؟۔ کانگریس کو بتانا چاہئیے کہ اس نے او بی سی کے حقوق کیوں چھینے۔ وہ کرناٹک میں مسلمانوں کو اوبی سی میں شامل کرنے کی خبر کا حوالہ دے رہے تھے۔
الکٹورل بانڈس پر اپوزیشن قائدین کی طرف سے بی جے پی کو نشانہ بنائے جانے پر گری راج سنگھ نے کہا کہ سب سے پہلے لالوپرساد نے ایک شراب کمپنی سے ڈونیشن لیاتھا۔ اب یہ لوگ الکٹورل بانڈس پر بی جے پی کو نشانہئ تنقید بنارہے ہیں۔(ٖPMI)