نئی دہلی :الیکشن کمشنر ارون گوئل نے لوک سبھا انتخابات 2024 سے عین پہلےآج اپنا استعفیٰ پیش کردیا ۔ خبر کے مطابق صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیاہے۔الیکشن کمیشن کی قیادت اب صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے پاس ہے اور کوئی الیکشن کمشنر نہیں ہے۔ارون گوئل کے استعفیٰ کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہوسکی ہے
1985 بیچ کے آئی اے ایس افسر، ارون گوئل، اس سے قبل حکومت ہند میں بھاری صنعت کی وزارت کے سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ گوئل کا استعفیٰ الیکشن کمیشن کے ذریعہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں سے منسلک معلوم ہوتا ہے، حالانکہ انتخابات کی تاریخوں کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن نے حال ہی میں مرکزی وزارت داخلہ اور ریلوے حکام کے ساتھ سیکورٹی سے متعلق تجزیاتی میٹنگ کی تھی تاکہ ہندوستان بھر میں سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اور نقل و حرکت پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔واضح ہو کہ ملک میں لوک سبھا انتخابات کے علاوہ آندھرا پردیش، اڈیشہ، سکم اور اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں جن کی تیاریوں میں الیکشن کمیشن مصروف ہے۔
مسلمان اس ملک کی دولت پر پہلا حق خود کو نہیں سمجھتے۔ ان کا ماننا ہے کہ ملک کے وسائل پر ہر ہندوستانی کا حق ہے‘‘اندریش کمار
بھارت شریعت سے نہیں ،یکساں سول کوڈ سے چلے گا،ہم پرسنل لاء کوکبھی نہیں نافذ ہونے دیں گے: امیت شاہ
بہار کی پانچ لوک سبھا نشتوں پر 58.58 فیصد پولنگ، بھاگلپور میں پڑے سب سے کم ووٹ
نریندر مودی شکست کے خوف سے مذاہب کے درمیان تفرقہ پیدا کر رہے ہیں’’ کانگریس کے دور حکومت میں مذہبی ہم آہنگی پروان چڑھی ’وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی
الیکشن کمیشن نےمودی کے متنازعہ بیان کی جانچ کا کیا اعلان