کھمم 17 نو مبر(پی ایم آئی) راہل گاندھی نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آرآگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کے سی آر جانتے ہیں کہ کانگریس کا طوفان تلنگانہ آ چکا ہے۔ یہ ایسا طوفان ہے کہ کے سی آر اور ان کی پارٹی تلنگانہ میں کہیں دکھائی نہیں دیں گے۔‘‘ راہول کے سی آرسے کہتے ہیں ’’وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ پوچھتے ہیں کہ کانگریس نے آخر کیا ہی کیا ہے؟ وزیر اعلیٰ صاحب آپ نے جس اسکول یا کالج میں پڑھائی کی تھی، اسے کانگریس نے ہی بنایا تھا۔ آپ جن سڑکوں پر چلتے ہیں وہ بھی کانگریس نے ہی بنائی تھی۔ کانگریس نے تلنگانہ کے نوجوانوں کی مدد سے یہ ترقیاتی کام کیے تھے۔ کانگریس ہی وہ پارٹی تھی جس نے تلنگانہ کو الگ ریاست کا درجہ دیا اور حیدر آباد کو آئی ٹی کیپٹل بنایا۔
راہل گاندھی نے یہ بیان تلنگانہ کے کھمم میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ بی آر ایس کی بدعنوانی کو پوری ریاست میں دیکھا جا سکتا ہے۔ وائناڈ سیٹ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کا پہلا ہدف یہی ہے کہ تلنگانہ میں عوام کی حکومت قائم کی جائے، پھر اس کے بعد دہلی میں نریندر مودی حکومت کو باہر کا راستہ دکھایا جائے۔
راہل گاندھی اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ تلنگانہ میں جنگ دورالا اور پرجالا (سامنتوں اور عوام) کے درمیان ہے۔ تلنگانہ میں تو برسراقتدار طبقہ بس پیسے ہی جمع کرنے میں مصروف ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کنبہ شراب سے لے کر بالو تک میں پیسے کما رہا ہے۔ عوام نے الگ تلنگانہ ریاست کا خواب دیکھا تھا جو پورا تو ہو گیا، لیکن ان کی امیدیں پوری نہیں ہوئیں۔ اب کے سی آر صرف اپنی فیملی کا ہی خواب پورا کر رہے ہیں
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ
بہار: محرم۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال
وزیراعظم مودی سے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم انڈیا کی ملاقات
ریونت ریڈی نے پی ایم مودی سے سنگارینی کے لیے کوئلے کی تین کانوں کو منظوری دینے اور آئی ٹی آئی آر کو بحال کرنے کی اپیل کی