حیدرآباد، 12 نومبر (پی ایم آ ئی) تلنگانہ میں جہاں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، خواتین ووٹروں نے مرد ووٹرز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔انتخابی صنفی تناسب، جو گزشتہ ماہ 998 اور اس سال 5 جنوری کو 992 تھا، اب بہتر ہو کر 1000.2 ہو گیا ہے۔چیف الیکٹورل آفیسر کی طرف سے حتمی انتخابی فہرست کے مطابق، ریاست میں 3,26,18,205 ووٹر ہیں، جن میں 1,62,98,418 مرد اور 1,63,01,705 خواتین شامل ہیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ ریاست میں خواتین ووٹروں کی تعداد مرد ووٹروں سے زیادہ ہوئی ہے۔مجموعی طور پر 2,676 ووٹرز کا تعلق تیسری جنس سے ہے۔انتخابات کو جامع بنانے کے لیے، الیکشن کمیشن نے تمام اضلاع میں انرولمنٹ کیمپ لگا کر تیسری جنس پر توجہ مرکوز کی۔ تیسری جنس کے افراد کی انجمن سے بھی ملاقاتیں کی گئیں۔ تیسری جنس کے طور پر شناخت کرنے کے خواہشمند افراد کی تعداد 5 جنوری 2023 کو 1,952 سے بڑھ کر 4 اکتوبر 2023 کو 2,556 اور 10 نومبر 2023 تک بڑھ کر 2,676 ہو گئی۔18-19 عمر کے گروپ میں ووٹرز کی تعداد 9,99,667 ہے جو کہ کل ووٹروں کا 3.06 فیصد ہے۔ یہ اس عمر کے گروپ میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد بھی ہے۔اس عمر کے گروپ میں صنفی تناسب 707 سے بہتر ہو کر 753 ہو گیا ہے۔جنوری 2023 سے اب تک ووٹروں کی تعداد میں 8.75 فیصد کا خالص اضافہ ہوا ہے۔ 4,40,371 ووٹرز ہیں جن کی عمر 80 سال سے زیادہ ہے اور 5,06,921 PwD (معذور افراد) ووٹرز ہیں (پی ایم آ ئی)
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج