دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے ۔اجیت ڈوبھال

خسرو فاونڈیشن کے زیر اہتمام امن کانفرنس میں ہندوستانی قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم ورلڈ لیگ کے جنرل سکریٹری العیسی کا پیغام واضح ہے کہ اگر ہم ہم آہنگی اور امن سے رہیں۔ اجیت ڈوبھال نے العیسیٰ کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عیسیٰ کی اسلام اور عالمی مذاہب کے بارے میں گہری سمجھ اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے مسلسل کوششوں، اصلاحات کی راہ پر آگے بڑھنے کی ہمت نے اسلام کی بہتر تفہیم میں قابل تعریف کردار ادا کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انتہا پسند اور بنیاد پرست نظریات کو بھی نوجوان ذہنوں پر حاوی ہونے سے روکا گیا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی دوسری اور سب سے بڑی مسلم آبادی ہے۔ ہندوستانی مسلمانوں کی آبادی تقریباً اسلامی تعاون تنظیم کے 33 سے زائد رکن ممالک کی مشترکہ آبادی کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب اور اسلام کے گہرے روحانی رشتوں نے لوگوں کو اکٹھا کیا اور ایک دوسرے کی سماجی اور فکری تفہیم لانے میں مدد کی۔

اجیت ڈوبھال نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے

این ایس اے اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ڈاکٹر العیسیٰ اعتدال پسند اسلام کی ایک مستند عالمی آواز ہیں ۔

اجیت ڈوبھال ڈاکٹر العیسیٰ کا پیغام نوجوانوں کے لیے بہت اہم ہے۔ جبکہ ہمیں ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان موجود بہترین تعلقات پر فخر ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ڈاکٹر العیسیٰ نے بین المذاہب ہم آہنگی کو واضح طور پر بیان کیا۔

اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ہندوستان، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور جمہوریتوں کی ماں ہے، ناقابل یقین تنوع کی سرزمین ہے۔ہندوستان ثقافتوں، مذاہب اور زبانوں کا ایک گلدستہ ہے جہاں سب ہم آہنگی میں متحد رہتے ہیں۔ایک جامع جمہوریت کے طور پر ہندوستان نے قطع نظر ان کے مذہبی، نسلی یا ثقافتی پس منظر کامیابی سے اپنے تمام شہریوں کو حقوق دئیے ہیں ۔

اجیت ڈوبھال نے ہندوستان اور سعودی عرب کے قدیم تعلقات کا ذکر کیا اور کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو ہندوستان سے ریشم اور کشمیری شال پسند تھیں ا

ہندوستان میں اسلام نے امن اور ہم آہنگی کے ایک الگ اور متحرک اظہار کو جنم دیا۔انہوں نے کہا کہ قرآن پاک متنوع پس منظر کے لوگوں کے درمیان اتحاد اور افہام و تفہیم کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔قرآنی پیغام باہمی آشنائی اور پہچان میں سہولت فراہم کرتا ہے۔

اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ہندوستان کی پائیدار روایت ہندوستان کے ایک کثیر النسلی، کثیر المذہبی اور کثیر لسانی سماج ہونے کا ثبوت ہے۔ہندوستان قدیم زمانے سے دنیا بھر کے تمام مذاہب کے ستائے ہوئے لوگوں کے لیے ایک پناہ گاہ کے طور پر ابھرا ہے

اسلام میں تعاون اور مکالمے کا یہ فلسفہ صدیوں سے قدیم ہندو تہذیبی روایت ۔۔واسودھائیوا کٹمبکم ۔۔ دنیا ایک خاندان ہے‘ کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ضم ہو گیا –

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں