نا گپور 23جون : راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ جب تک ہندوستان میں ہندو اور مسلمان متحد ہیں، کوئی بیرونی طاقت ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے عناصر ہیں جو ملک کو آگے بڑھتا نہیں دیکھنا چاہتے، بار بار ہندوستانی سماج کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ اسے تقسیم کیا جاسکے۔ ان کی یہ کوشش مسلسل جاری ہے۔
ناگپور کے جگن ناتھ مندر کا دورہ کرنے کے بعد، موہن بھاگوت نے کہا، ‘شیطانی طاقتیں ہندوستان کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالتی ہیں اور اندرونی اختلاف پیدا کرکے پریشانی پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔’ انہوں نے کہا کہ ‘تقسیم کرو اور حکومت کرو’ کی برطانوی پالیسی کو کچھ ممالک اپنا مطلب سیدھا کرنے کے لیے نافذ کر رہے ہیں، لیکن یہ بیرونی طاقتیں متحدہ ہندوستان کو شکست نہیں دے سکتیں۔
آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ بنگال کی تقسیم کے وقت انگریزوں نے بھی یہی پالیسی اپنائی تھی لیکن وہ مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے کیونکہ پورا ملک ایک تھا۔ تاہم 1947 میں انہیں اس خواب کو پورا کرنے میں کامیابی ملی۔ انہوں نے کہا، ‘جب تک ہم ایک ہیں، دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو ہمیں شکست دے سکے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ بیرونی طاقتیں اس کوشش میں مصروف رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان برسوں سے یہاں محفوظ ہیں۔ ہم ایک ہیں. انگریزوں نے تقسیم کر دی۔ اس نے ملک میں صرف فرقہ پرستی کے بیج بوئے۔ سنگھ کے سربراہ نے کہا کہ انگریزوں نے مسلمانوں اور ہندوؤں کو ایک دوسرے کے خلاف اکسایا اور کہا کہ اگر وہ ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے تو انہیں کوئی حق نہیں ملے گا۔ اس طرح انہوں نے دونوں مذاہب کے لوگوں کے ذہنوں میں ایک دوسرے کے لیے خطرہ پیدا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم متحد ہیں دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔