اتر پردیش کے مدرسوں میں یو گا ڈے۔طلبا میں جوش خروش’علما:بتائے فائدے

لکھنو:21 جون۔ آج پوری دنیا میں یوگا کا دن منایا جا رہا ہے۔ مختلف جگہوں سے یوگا کی بہت سی تصاویر سامنے آ رہی ہیں۔ اس موقع پر یوپی کے تمام تسلیم شدہ مدارس میں یوگا ڈے کے پروگرام منعقد کیے جارہے ہیں۔ اسی کڑی میں لکھنؤ کے مدرسہ دارالعلوم وارثیہ میں بھی یوگا کا پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں مدرسہ کے سینکڑوں طلباء نے حصہ لیا اور مختلف یوگا آسن کئے۔ لکھنؤ کے اس مدرسہ میں یوگا ڈے پر منعقد اس پروگرام میں یوگی حکومت کے اقلیتی بہبود کے وزیر مملکت دانش آزاد انصاری اور بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر کنور باسط علی بھی موجود تھے۔

دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں طلباء نے مدرسہ میں یوگا کی مشق کی۔ حالانکہ اس دوران لکھنؤ میں بارش بھی ہوئی۔ اس دوران مدرسہ کے طلباء میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔ مظفر نگر میں بھی کئی تسلیم شدہ مدارس میں یوگا کی کلاسیں شروع کی گئیں۔ مدرسہ میں پڑھنے والے طلباء کو یوگا کروایا گیا۔

مظفر نگر کے سول لائنز علاقے کے محمودیہ مدرسہ ثروت میں صبح 5 بجے کی نماز کے بعد ہلکی بوندا باندی کے درمیان مدرسہ میں زیر تعلیم 200 سے زائد طلباء نے یوگا کرکے صحت مند رہنے کا حلف لیا۔ کئی مدارس میں بہترین یوگا کرنے پر طلبہ کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر شفیق الرحمن برق کی مسلم طلباء سے اپیل، جس میں انہوں نے مدرسوں میں مسلم طلباء کے یوگا کرنے پر اعتراض کیا تھا، کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

اتر پردیش میں تقریباً 25 ہزار مدارس ہیں۔ ان میں سے 16,500 رجسٹرڈ اور 8,500 غیر رجسٹرڈ ہیں۔ رجسٹرڈ مدارس میں تقریباً 19.5 لاکھ طلبہ پڑھتے ہیں، جب کہ تقریباً 7.5 لاکھ طلبہ غیر رجسٹرڈ مدارس میں زیر تعلیم ہیں۔ اس طرح یوپی کے مدارس میں تقریباً 27 لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں۔ طلباء کی اکثریت کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے تاہم ہندو برادری سمیت دیگر برادریوں کے بچے بھی کہیں کہیں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان تمام مدارس میں آج یوگا پروگرام کا انعقاد کیا گیا اور تمام بچوں نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ یوگا پروگرام میں حصہ لیا۔

اس سے پہلے 20 جون کو ایک حکم جاری کرتے ہوئے اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل نے تمام مدارس میں یوگا پروگرام منعقد کرنے اور اس کی رپورٹ کونسل کے ساتھ شیئر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے بتایا کہ یوگا جسم اور دماغ کو صحت مند رکھنے کا ایک سائنسی طریقہ ہے۔ یوگا کرنے سے ہمارے جسم اور دماغ کو ایک پیسہ خرچ کیے بغیر بھی صحت مند رکھا جا سکتا ہے۔ ایسا صحت مند انسان نہ صرف اپنے خاندان بلکہ ملک اور معاشرے کے لیے بھی ایک مثالی شہری ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے ہر شخص کو اپنی زندگی میں بغیر کسی تفریق کے یوگا کو اپنانا چاہیے۔ ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کہا کہ یوگا کسی مذہب کا موضوع نہیں ہے۔ آج دنیا میں تقریباً 200 ممالک نے یوگا کو اپنایا ہے جن میں 54 مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔ ایسے میں یوگا کو کسی بھی مذہب سے جوڑ کر اس کی مخالفت کرنا سراسر غلط ہے۔

غازی پورکے دارالعلوم قادریہ میں بھی یوگا کا اہتمام کیا گیا۔ مدرسہ کے پرنسپل شاہ فرید اختر قادری نے بتایا کہ مسلمان نماز پڑھتے ہیں۔ وہ نماز کے دوران سجدے بھی کرتے ہیں۔ اس سجدے میں یوگا بھی پوشیدہ ہے۔ اگر کوئی مسلمان پانچ بار نماز پڑھتا ہے تو وہ دن میں پانچ بار یوگا بھی کرتا ہے۔ ایسے لوگ صحت مند رہتے ہیں۔ دارالعلوم قادریہ کے پرنسپل نے مزید کہا کہ حکومت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ان کے مدرسہ میں صبح 7:30 بجے سے بین الاقوامی یوگا ڈے کا پروگرام شروع ہوا، جس میں کئی طرح کے یوگا آسن کیے گئے۔ اس کے ساتھ انسانی جسم کو یوگا کرنے کے فوائد بھی بتائے گئے۔

بین الاقوامی یوم یوگا کے موقع پر، وارانسی کے ریوڈی تالاب میں واقع جامعہ فاروقیہ مدرسہ کی طالبات نے یوگا ڈے کے پروگرام میں حصہ لیا۔ اس دوران ایک مستند انسٹرکٹر کی رہنمائی میں طالبات کو مختلف یوگا آسن میں یوگا کر کے صحت مند رہنے کی روایات اور طریقوں پر عمل کرتے ہوئے معاشرے میں صحت مند رہنے کی کوششوں اور منصوبہ بندی کی اہمیت پر بھی تربیت کی گئی۔ مدرسہ میں طالبات نے یوگا کرکے صبح کا آغاز کیا۔ طالبات بھی مدرسہ کے اساتذہ اور علما کی رہنمائی میں یوگا کی روایات پر عمل کرنے پر خوش تھیں۔ یوگا پریکٹیشنر عمران خان نے بتایا کہ مدرسے میں سینکڑوں طلباء کو یوگا کروایا گیا۔ ہر ایک کو یوگا کے پانچ پرانایام کرنے کے لیے بتایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یوگا کرنے سے جسم صحت مند رہتا ہے۔ اور مدرسہ میں پڑھنے والے بچوں کو یوگا کرنے کے لیے آگاہ کیا گیا۔ وارانسی کے ہی مدرسہ دارالاصلاح چراغ العلوم، رسول پورہ میں منیجر رضوان احمد اور پرنسپل محفوظ الرحمن کے ساتھ طالبات نے بھی یوگا کیا۔ اس دوران منیجر رضوان احمد نے بتایا کہ ہر سال کی نسبت اس بار عالمی یوم یوگا پوری دنیا میں بڑے جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے شبھم کمار سیٹھ، جنہوں نے یہاں پروگرام میں حصہ لیا، کہا کہ ودیارتھی پریشد طلباء کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ سماج اور ملک کی بھلائی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں