حیدرآباد 22 مئی (پی ایم آئی) ان دنوں سی پی آئی اور سی پی ایم تلنگانہ میں آنے والے انتخابات میں مقابلہ کرنے کے لیے کچھ سیٹیں حاصل کرنے کے لیے بی آر ایس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ لیکن بی آر ایس انہیں وہ سیٹیں دینے کے لیے تیار نہیں ہے جس کا وہ مطالبہ کر رہے ہیں۔بی آر ایس کو کھمم اور نلگنڈہ میں وہ سیٹیں جیتنے کا یقین ہے جو کمیونسٹ مانگ رہے ہیں۔ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری کنامنینی سمباشیوا راؤ اور سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری تممینینی ویربھدرم نے بی آر ایس قیادت کو نظر انداز کرنے پر کھل کر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔وہ بیانات دے رہے ہیں کہ بائیں بازو کی جماعتیں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اتحاد کے لیے کانگریس اور بی جے پی کی مخالفت کرنے والی دیگر جماعتوں کی طرف دیکھنے پر مجبور ہوں گی۔حال ہی میں، سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائنا نے کہا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت کے بعد، انہیں انتخابی اتحاد کے لیے ‘نئے اختیارات ملے ہیں۔بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر کی رائے ہے کہ اگر ضرورت ہو تو انہیں پوسٹ پول اتحاد کے لیے جانا چاہیے اور انتخابات سے پہلے اشتراک نہیں کرنا چاہیے۔انہیں یقین ہے کہ بی آر ایس اپنے دم پر جیتے گی اور اگر نہیں تو وہ پہلے ایم آئی ایم کی حمایت لے سکتے ہیں اور پھر کمیونسٹوں کے بارے میں سوچیں گے۔یہ بھی ما نا جا رہا کے ایم آئی ایم سے کھلا اتحاد کے سی آر کو بھاری پڑ سکتا ہے۔جسکا بی جے پی بھر پور فائدہ اٹھا ئے گی۔
ملک میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران پر تشدد واقعات’ منی پور میں ای وی ایم توڑی،چلی گولیاں، بنگال میں پتھراو ،
اسرائیلی جہاز کا ہندوستانی عملہ وطن واپسی کے لیے آزاد ہے: ایران
متحدہ عرب امارات میں ریکارڈ بارش، تین فلپائنی ہلاک
اٹھارویں لوک سبھا:کہیں کانگریس کے ووٹ نہ کٹ جائیں’ مہاراشٹر کی سولاپور سیٹ سے امیدوار کھڑا نہ کرنے مجلس کا فیصلہ اپوزیشن اتحاد سے باہر ہے اے آئی ایم آئی ایم ۔ کیا کانگریس امیدوار کی حمایت کر رہی ہے؟
سپریم کورٹ میں EVM-VVPAT معاملے کی سماعت’ الیکشن کمیشن سے کہا کہ انتخابی عمل میں تقد س ہونا چاہیے