پارلیمنٹ ہاؤس کی نئی عمارت : پی ایم مودی 28 مئی کو کریں گے افتتاح

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی 28 مئی کو پارلیمنٹ ہاؤس کی نئی عمارت کا افتتاح کریں گے گے یاد رہے کہ مودی نے 10 دسمبر 2020 کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔۔ تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے جمعرات کو پی ایم مودی سے ملاقات کی اور اس کے افتتاح کی درخواست کی۔
یاد رہے کہ 5اگست 2019 کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں نے حکومت سے پارلیمنٹ کے لیے نئی عمارت کی تعمیر کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد 10 دسمبر 2020 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ پارلیمنٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت ریکارڈ مدت میں معیار کے ساتھ تیار کی گئی ہے۔ چار منزلہ پارلیمنٹ ہاؤس میں 1224 ارکان پارلیمنٹ کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
اگست 2019 کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں نے حکومت سے پارلیمنٹ کے لیے نئی عمارت کی تعمیر کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد 10 دسمبر 2020 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ پارلیمنٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت ریکارڈ مدت میں معیار کے ساتھ تیار کی گئی ہے۔ چار منزلہ پارلیمنٹ ہاؤس میں 1224 ارکان پارلیمنٹ کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
سیکورٹی کے مزید ٹھوس انتظامات ہوں گے۔
نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے لیے مارشل کے پاس نیا لباس ہوگا۔
یہاں سیکورٹی کے سخت اور نئے سرے سے انتظامات کئے جائیں گے۔
بتا دیں کہ مارچ کے آخری ہفتے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا اچانک معائنہ کیا تھا اور یہاں چل رہے کام کے بارے میں دریافت کیا تھا۔نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک گھنٹے سے زیادہ قیام کرنے والے پی ایم مودی نے کارکنوں سے بھی بات ککی تھی
لوک سبھا میں 888 ممبران بیٹھ سکیں گے۔
پارلیمنٹ کی موجودہ عمارت میں لوک سبھا میں 550 معزز ممبران جبکہ راجیہ سبھا میں 250 ممبران کی میٹنگ کا انتظام ہے۔
مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت میں لوک سبھا کے 888 اور راجیہ سبھا کے 384 ارکان کی میٹنگ کے انتظامات کئے گئے ہیں۔
دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس صرف لوک سبھا چیمبر میں ہوگا۔ ممبران پارلیمنٹ کے لیے ایک لاؤنج، ایک لائبریری، کئی کمیٹی روم، کھانے کے علاقے اور پارکنگ کی کافی جگہ بھی ہوگی۔نئی پارلیمنٹ کتنے روپے میں بنی؟نئی پارلیمنٹ کی تعمیر کا ٹینڈر ستمبر 2020 میں ٹاٹا پروجیکٹ کو دیا گیا تھا۔ اس کی لاگت 861 کروڑ روپے بتائی گئی تھی۔ پھر بعد میں کچھ اضافی کاموں کی وجہ سے یہ قیمت 1200 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔
کانگریس کو نشانہ بنایا
کانگریس نے نئی پارلیمنٹ کی تشکیل کے اعلان کے بعد سے ہی اسے نشانہ بنایا تھا۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے نئی پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ سینٹرل وسٹا کے پورے پروجیکٹ کو پیسے کا ضیاع قرار دیا۔ جے رام رمیش افتتاح کی تاریخ کے بعد بھی ٹویٹ کر کے طنز کر رہے ہیں۔ پی ایم مودی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے جیرام نے کہا کہ وہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے واحد آرکیٹیکٹ، ڈیزائنر ہیں، جس کا افتتاح 28 مئی کو ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے اسے مودی کی ذاتی خواہش کا منصوبہ قرار دیا
سینٹرل وسٹا پراجیکٹ کا کتنا کام مکمل ہوا؟نئی پارلیمنٹ مرکزی حکومت کے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ منصوبے میں شامل ڈیوٹی پاتھ کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سنٹرل سیکرٹریٹ، ایگزیکٹیو انکلیو، نیشنل میوزیم وغیرہ کے لیے کام جاری ہے۔افتتاح کے لیے 28 مئی کی تاریخ کیوں منتخب کی گئی؟نریندر مودی نے پہلی بار 26 مئی اور دوسری بار 30 مئی کو حلف لیا۔ ایسے میں ایک بحث یہ بھی ہے کہ پھر 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیوں کیا جا رہا ہے؟
مودی حکومت کے نو سال مکمل ہونے پر پروگرام بھی باضابطہ طور پر 30 مئی سے شروع ہوں گے، تو پھر نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے لیے 28 مئی کو کیوں منتخب کیا گیا
دلچسپ بات یہ ہے کہ 28 مئی کو ویر ساورکر کا یوم پیدائش ہے۔ وہ 28 مئی 1883 کو پیدا ہوئے۔ اس سال ان کا 140 واں یوم پیدائش 28 مئی کو منایا جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ محض اتفاق ہے کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح ویر ساورکر کے یوم پیدائش پر کیا جا رہا ہے یا یہ منصوبہ بندی کے تحت ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں