تلنگانہ میں: تقریباً 50 فیصد سڑک حادثات تین پولیس کمشنریٹ حیدرآباد، سائبرآباد اور رچاکونڈہ میں پیش آئے’ ڈی جی پی انجنی کمار

سڑک حادثات زیادہ تر صبح 6 بجے سے 9 بجے اور سہ پہر 3 سے 5 بجے کے درمیان ہوتے ہیں۔ایڈیشنل ڈی جی شیودھر ریڈی

حیدرآباد: (پی ایم آئی) ریاست کے ڈی جی پی انجنی کمار نے کہا کہ تقریباً 50 فیصد سڑک حادثات ریاست کے تین پولیس کمشنریٹ حیدرآباد، سائبرآباد اور رچاکونڈہ میں پیش آئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں کل سڑک حادثات میں سے 16 فیصد سائبرآباد میں، 16 رچاکونڈہ میں اور 12 حیدرآباد میں ہوئے۔ کومارم بھیم آصف آباد، نارائن پیٹ اور جے شنکر بھوپالپلی ضلع میں کم سڑک حادثات رپورٹ ہوئے۔ریاست کے ڈی جی پی انجنی کمار نے جمعرات کو ضلعی پولیس حکام کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں سڑک حادثات کی تفصیلات کا انکشاف کیا۔ ڈی جی پی نے سڑک حادثات میں 47 فیصد اور اموات میں 63 فیصد کمی لانے میں اچھے نتائج حاصل کرنے کے لیے ملوگو ضلع کی تعریف کی۔ ڈی جی پی نے سڑک حادثات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے پر ضلع کے ایس پیز کو مبارکباد دی۔ اکثر سڑک حادثات کے ہاٹ سپاٹ کی پہلے ہی نشاندہی کی جا چکی ہے اور متعلقہ محکموں کے حکام کے ساتھ مل کر ان حادثات کے شکار علاقوں میں مناسب احتیاطی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انجنی کمار نے افسران سے کہا کہ وہ 108 گاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے علاوہ ان علاقوں کا باقاعدگی سے جائزہ لیں جہاں سڑک حادثات ان کے دائرہ اختیار میں ہوتے ہیں۔ضلع کلکٹرس، سڑکوں اور عمارتوں سمیت متعلقہ محکموں کے عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ رضاکارانہ تنظیموں کے ساتھ مل کر سڑک حادثات کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔ ڈی جی پی نے یہ بھی اعلان کیا کہ ریاست میں سڑک حادثات کی روک تھام کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر تمام گاؤں میں روڈ سیفٹی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ سڑک حادثات میں مرنے والوں کی تعداد کسی بھی دوسرے جرم سے زیادہ تھی۔ سڑک حادثات کو روکنے اور روڈ سیفٹی کے قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کے لیے گاؤں کی سطح پر خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ بڑے پیمانے پر لوگوں میں بیداری پیدا کی جا سکے۔اس کمیٹی میں ریٹائرڈ اساتذہ اور رضاکار تنظیموں کی خواتین نمائندوں کو بطور ممبر مقرر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں سڑکوں کی تعمیر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ ہی سڑک حادثات اور اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ روڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل ڈی جی شیودھر ریڈی نے کہا کہ سال 2021 اور 2022 کے مقابلے 2023 کے پہلے تین مہینوں میں سڑک حادثات اور اموات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حادثات کے امکانات کے ساتھ1602 ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ریاست میں’583 29,کلومیٹر سڑک پر۔ 45 سال سے زیادہ عمر کے تمام ڈرائیوروں کو جاری کانتی ویلوگو پروگرام میں آنکھوں کے ٹیسٹ کرائے جائیں۔ سڑک حادثات زیادہ تر صبح 6 بجے سے 9 بجے اور سہ پہر 3 سے 5 بجے کے درمیان ہوتے ہیں۔(ہریس میڈیا ؤف انڈیا)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں